18 اگست ، 2018
اسلام آباد: ہائیکورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
گزشتہ روز کراچی کی بینکنگ عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سابق صدر آصف زرداری سمیت کیس میں نامزد 15 مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے۔
جیونیوز کے مطابق سابق صدرآصف علی زرداری نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی۔
سینئر وکلا اعتزازاحسن اور لطیف کھوسہ کے توسط سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہوناچاہتا ہوں، گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے حفاظتی ضمانت دی جائے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی ایف آئی اے کی انکوائری میں پیش ہونے کے لیے بھی ضمانت دی جائے۔
سابق صدر کی درخواست سماعت کے لیے آج ہی مقرر کی گئی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اِن چیمبر سماعت کی۔
حفاظتی ضمانت منظور
اس موقع پر آصف علی زرداری عدالت میں پیش ہوئے، ان کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری بھی ان کے ہمراہ تھیں، درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر آصفہ بھٹو کو کمرہ عدالت میں ہی روک دیا گیا اور چیمبر میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مختصر سماعت کے بعد سابق صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے آصف زرداری کی حفاظتی منظور ہونے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق سابق صدر کی دو ہفتوں کے لیے حفاظتی ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی اور انہیں 3 ستمبر تک کراچی کی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں جب کہ نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، اس کے علاوہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4 ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔