20 اگست ، 2018
لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے مستعفی چیئرمین نجم سیٹھی نے ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اپنے استعفیٰ کی وجوہات اور مستقبل میں بورڈ کو درپیش چیلنجز کا اعادہ کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جو کہ وزیر اعظم عمران خان نے منظور کرتے ہوئے احسان مانی کو بورڈ آف گورنرز کے لیے نامزد کیا ہے۔
استعفیٰ کے بعد نجم سیٹھی کا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ 'مجھے سابق وزیر اعظم نے پی سی بی کے بورڈز آف گورنر کے لیے منتخب کیا تھا جس کے بعد بورڈ نے مجھے چیئرمین منتخب کیا تھا'۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین بنے ایک سال ہوا تھا اور 2 سال باقی تھے لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے، نئے وزیر اعظم عمران خان آگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف ہیں اور کرکٹ کے حوالے سے ان کا بڑا وژن ہے لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ انہیں اپنی ٹیم رکھنے کا فری ہینڈ ملنا چاہیے۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں جس میں پاکستان سپر لیگ اور بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہے جب کہ اس کے علاوہ بھی کئی کامیابیاں ہیں جنہیں دوہرانے کا وقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئی ٹیم کو آنے والے چیلنچز سے آگاہ کرنا میری ذمہ داری ہے، سب سے پہلا چیلنج ہمیں پی ایس ایل کو پاکستان لانا ہے اور 8 سے 12 میچز منعقد کرانے کا قوم سے وعدہ ہے۔
مستعفی چیئرمین کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کا اینٹی کرپشن یونٹ دن رات کام کررہا ہے اور پی ایس ایل کوسب سے زیادہ خطرہ کرپشن سے ہے لہٰذا امید ہے کہ نئی ٹیم پوری توجہ دے گی اور ان معاملات پر سختی سے عمل کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ پر معاہدے کی خلاف ورزی کا مقدمہ کیا ہوا ہے اور اس حوالے سے میں نے اپنا بیان ریکارڈ کرنا ہے لہٰذا میں چیئرمین ہوں یا نہ ہوں، اپنا بیان ریکارڈ کرانے ضرور جاؤں گا۔
ویڈیو بیان کے آخر میں انہوں نے پاکستانی قوم، ٹیم، فرنچائزز، حکومتوں اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کرکٹ ٹیم اور بورڈ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔