21 اگست ، 2018
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے اپوزیشن کا مشترکہ صدارتی امیدوار لانے کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے مشاورت کے لیے 25 اگست کو مری میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کریں گے۔ پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا ہے اور اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ صدارتی امیدوارلانے پر بات چیت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ صدارتی امیدوارلانے کے لیے بھر پورمہم چلانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ 2014 میں ن لیگ کی جمہوریت کو خطرہ ہوا تو اعترازاحسن جمہوریت کے دفاع میں سب سے آگے تھے۔
فرحت اللہ بابر کے مطابق 25 تاریخ کو آل پارٹیز کانفرنس ہوگی جس میں پیپلزپارٹی کو بھی دعوت دی گئی ہے، صدارتی امیدوار کیلیے ابھی حتمی فیصلہ پارٹی نے نہیں کیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان تلخیاں ہیں۔
اس سلسلے میں ن لیگ کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو متفقہ طور پر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے، ہر پارٹی کو حق حاصل ہے کہ وہ صدارتی امیدوار پیش کرسکے۔
رانا ثناء نے کہا کہ نواز شریف کےساتھ جس طرح کا برتاؤ ہورہا ہے وہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے،عید کے بعد پہلا جسلہ راولپنڈی میں ہوگا، راولپنڈی کے جلسے میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے تحریک انصاف نے عارف علوی کو نامزد کیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے تاہم ن لیگ نے اسے مسترد کردیا ہے۔
عارف علوی نے صدارتی انتخاب میں حمایت حاصل کرنے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبر کو ہوگی اور پولنگ کا وقت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک ہوگا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارت کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی 27 اگست کو دن 12 بجے تک جمع کرائے جاسکیں گے جس کی جانچ پڑتال 29 اگست کو صبح 10 بجے ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی 30 اگست کو دن 12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی روز دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔
یاد رہے کہ صدر مملکت ممنون حسین کی مدت صدارت 8 ستمبر کو مکمل ہورہی ہے۔