Time 11 ستمبر ، 2018
پاکستان

کلثوم نواز کے انتقال کے بعد اعتزاز احسن کی شریف خاندان سے معذرت


رہنما پیپلز پارٹی اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وہ نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات پر افسردہ ہیں اور ان کے اہل خانہ کو ماضی میں ان کے الفاظ سے جو تکلیف پہنچی تھی، اس پر معذرت خواہ ہیں۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز نیک اور پارسا خاتون تھیں۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے اظہار تاسف کی پیشکش کی گئی تھی لیکن میں نے ایسا نہیں کیا جس پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کا انتقال شریف خاندان کابہت بڑا نقصان ہے، جمہوریت کیلئے ان کی گراں قدر خدمات تھیں۔

رہنما پی پی پی نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں بیگم کلثوم نواز جوانمردی سے ڈٹی رہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال جون میں اعتزاز احسن کا ایک متنازع بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے شریف خاندان پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ زبان زد عام ہے کہ ہارلے اسٹریٹ کلینک جہاں کلثوم نواز زیرعلاج تھیں، شریف خاندان کی ملکیت ہے۔

اعتزاز احسن نے الزام عائد کیا تھا کہ ہارلے اسٹریٹ کوئی اسپتال نہیں کلینک ہے لیکن وہاں دل کے بائی پاس ہوتے ہیں۔

اعتزاز احسن نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے اپنے اہلیہ کے ساتھ رہنے کو تاخیری حربہ قرار دیا تھا۔

یہ بیان صدر مملکت کے لیے اپوزیشن کے متفقہ امیدوار کی حیثیت سے اعتزاز احسن کے نام پر ن لیگ کے اعتراض کی بنیادی وجہ سمجھا جاتا ہے۔

معاملہ حل کرنے کے لیے ن لیگ اور پی پی پی رہنماؤں کی کئی بیٹھکیں ہوئیں تاہم پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔

بعدازاں پی پی پی نے اعتزاز احسن جبکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں بشمول ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اپنا صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا۔

اس حوالے سے 'آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'بیگم کلثوم نواز کی بیماری پر اعتزاز احسن نے جو کچھ کہا، پارٹی قیادت اس پر راضی نہ تھی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے پیپلز پارٹی سے پینل کے لیے 3 نام مانگے تھے، لیکن اعتزاز احسن کا نام دیا ہی اس لیے گیا تھا کہ (ن) لیگ کو قبول نہ ہو'۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اعتزاز احسن نے نواز شریف سے اڈیالہ جیل جاکر معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

مزید خبریں :