13 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران ان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی، دوسری جانب نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح جاری رہی، جس کے بعد سماعت پیر (17 ستمبر) تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔
احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی وفات کی وجہ سے پیرول پر رہائی کے بعد اِن دنوں لاہور میں موجود ہیں۔
نواز شریف کی طرف سے ان کے وکیل خواجہ حارث نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی، جسے احتساب عدالت نے منظور کرلیا۔
سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء سے جرح کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 سپریم کورٹ میں جمع کراتے وقت سربمہر تھا؟
جس پر واجد ضیاء نے جواب دیا کہ والیم ٹین جب سپریم کورٹ میں جمع کرایا گیا تو وہ سربمہر نہیں تھا۔
مختصر سماعت کے بعد احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت پیر (17 ستمبر) تک کے لیے ملتوی کردی گئی، جہاں خواجہ حارث، واجد ضیاء پر جرح جاری رکھیں گے۔
نیب ریفرنسز کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ سے متعلق ہیں۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا۔
اس کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سنائی جاچکی ہے اور وہ اس وقت جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف اور دیگر کی سزا معطلی اور بریت کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی اپیلیں زیرِسماعت ہیں۔
دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے، جو اس وقت زیرِ سماعت ہیں۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔
نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا تھا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نامزد ہیں۔