Time 25 ستمبر ، 2018
دنیا

5 نومبر سے ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی لگائیں گے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ


نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران پڑوسی ممالک کی خودمختاری کا احترام نہیں کرتا لہٰذا تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکی معیشت ماضی کے برعکس تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور میرے صدارت سنبھالنے کے بعد امریکا مضبوط اور محفوظ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکیوں کے لیے ملازمتوں میں اضافہ کیا ہے اور ہم امریکا کو سب سے مضبوط اور محفوظ ملک بنانا چاہتے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ ہماری قوم دیگر اقوام کے حقوق کا خیال رکھتی ہے لہٰذا دوسرے ملکوں کو بھی امریکا کا خیال رکھنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے صدر سے ملاقات کے بعد ایٹمی تجربات بند ہوگئے ہیں اور اب شمالی کوریا سے میزائل ادھر ادھر نہیں داغے جا رہے جب کہ شمالی کوریا کے معاملے میں ہمیں کامیابی ملی اور شمالی کوریا نے بہت اچھی پیش رفت کا مظاہرہ کیا ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ جنوبی کوریا کے صدر مون، وزیراعظم جاپان اور چینی صدر کا شکر گزار ہوں، ہم نے کئی ممالک اور ان کے سربراہوں سے بہت اچھے تعلقات بنائے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران کی کرپٹ آمریت مشرق وسطیٰ میں تباہی اور عدم استحکام کا سبب ہے اور ایرانی جارحیت کی قیمت اس کے ہمسائے چکا رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایران پڑوسی ممالک کی خودمختاری کا احترام نہیں کرتا لہٰذا تمام ممالک ایران کو اس کے جارحانہ رویے پر تنہا کریں۔

امریکی صدر نے کہا کہ 5 نومبر سے ایرانی تیل کی فروخت پر پابندی لگائیں گے، ایران پر پابندیاں خطے میں عدم استحکام کے لیے ایرانی فنڈنگ روکنے کی کڑی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہوا تو کارروائی کریں گے، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے پرُعزم ہیں۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں کئی ممالک کے سربراہان مملکت اور دیگر آفیشل شریک ہیں جب کہ پاکستان کی جانب سے اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نیویارک پہنچے ہیں۔

مزید خبریں :