پاکستان
Time 04 اکتوبر ، 2018

پی ٹی آئی حیدرآباد کے رہنما کی پولیس اسٹیشن میں گھس کر بدمعاشی، گرفتار ملزم کو چھڑوا کر لے گئے


پاکستان تحریک انصاف حیدر آباد کے سابق ضلعی صدر نے پولیس اسٹیشن میں گھس کر عملے سے بدتمیزی کی اور تھانے سے ٹریفک حادثے میں ملوث ملزم کو چھڑوا کر لے گئے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دو اکتوبر کی رات ایک شخص نے تیز رفتار کار بجلی کے پول سے ٹکرائی جس پر اہل علاقہ نے پولیس کو شکایت کی۔

ایل علاقہ کی درخواست پر پولیس نے حادثے میں ملوث کار سوار شخص کو حراست میں لے لیا۔

اس واقعہ کے کچھ دیر بعد تحریک انصاف حیدر آباد کے سابق ضلعی صدر علی ہنگورو اپنے کچھ ساتھیوں کے ہمراہ مکی شاہ اسٹیشن پہنچے اور پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی جس کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے۔

علی ہنگورو نے پولیس اہلکاروں سے کہا کہ مجھے تحریک انصاف نے پولیس کو ٹھیک کرنے کا ٹھیکا دے رکھا ہے۔

جب اہلکاروں کی جانب سے علی ہنگورو کو پولیس اسٹیشن کے اندر سگریٹ پینے سے منع کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اب تم مجھے سکھاؤ گے، چپ کر کے بیٹھ جائیں، سگریٹ باہر سے پیتا آ رہا ہوں، چرس نہیں پی رہا۔

پولیس حکام کی جانب سے علی ہنگورو کو اپنے ساتھیوں کو باہر بھیج کر خود بات کرنے کا کہا گیا لیکن انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ تھانے کے اندر ہی دھرنا دے دیا اور گرفتار شخص کو چھڑوا کر اپنے ساتھ لے گئے۔

اے ایس آئی ساجد الیاس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ علی ہنگورو نے خود کو پی ٹی آئی حیدر آباد کا ضلعی صدر بتایا اور تھانے میں موجود اہلکاروں کو ڈرایا دھمکایا۔

پولیس اہلکار کے مطابق علی ہنگورو نے تھانے میں موجود جوابدار کو بھی اپنے ساتھ لے کر جانے کی کوشش کی، ایس ایچ او کو جب واقعے کی اطلاع دی تو انہوں نے کہا کہ ابھی اس شخص کو جانے دیں، صبح میں خود آکر کارروائی کروں گا۔

تحریک انصاف کے رہنما علی ہنگورو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ ویڈیو میری ہی ہے لیکن جس طرح سے پولیس اہلکاروں نے میرے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کیا وہ انتہائی افسوسناک تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں رات کو تین بجے پولیس اسٹیشن پہنچا تو وہاں سول کپڑوں میں دو افراد موجود تھے، مجھے نہیں پتہ کہ وہ پولیس اہلکار تھے کہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد کے ایک رہائشی کے ساتھ زیادتی ہو رہی تھی، میں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اگر پولیس والے کچھ غلط کریں گے تو ان کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

مزید خبریں :