01 نومبر ، 2018
اسلام آباد: کرنسی اسمگلنگ کیس میں نامزد ماڈل ایان علی نے جلد وطن واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔
ایان علی کو 14مارچ 2015ء کو اسلام آباد سے دبئی جاتے ہوئے بینظیر بھٹو ایئرپورٹ پر حراست میں لیا گیا اور ان کے پاس سے پانچ لاکھ ڈالرز برآمد ہوئے تھے۔
ماڈل کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا گیا جس پر انہیں جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی جب کہ ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالا گیا۔
تاہم ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئیں اور کئی مقدمے کی کئی سماعتیں بھی ہوئیں جن میں وہ غیر حاضر رہیں۔۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایان علی کا کہنا ہے تھا کہ وہ آخری میڈیکل معائنے کے بعد جلد وطن واپس آجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مجھ پر بغیر ثبوتوں کے منی لانڈرنگ سمیت سنگین الزامات لگائے گئے تھے، میں نے پاکستان اور اس کی عوام کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا ہے'۔
ایان علی نے کہا کہ میرے ساتھ ایئرپورٹ پر ویڈیو میں جو دو لوگ تھے انہیں کیوں نہیں پکڑا گیا؟ دونوں شخصیات کو نہ گرفتار کیا گیا، نہ مقدمہ بنا اور نہ ہی انہیں شامل تفتیش کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ کرنسی اسمگلنگ کیس میں وہ وکلاء کی ٹیم تبدیل کرچکی ہیں جب کہ خرابی صحت اور ذہنی کیفیت کے سبب مقدمات کی پیروی نہیں کر سکی تھیں اس دوران ذہنی دباؤ کی وجہ سے معمولی دل کا دورہ بھی پڑا تھا۔
ماڈل ایان علی کا مزید کہنا تھا کہ لوگ جو باتیں کرتے رہے ہیں ان تمام باتوں کا جلد جواب دوں گی اور میرے جوابات سب کو چپ کرا دیں گے۔