15 نومبر ، 2018
لاہور: ہائیکورٹ نے پنجاب میں اسموگ پر بر وقت قابونہ پانے کے اقدام کے خلاف درخواست پر فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ پرعمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں حکومت پنجاب کو کمیشن کی تجاویز پر عمل درآمد کرنےکا حکم دیتے ہوئے کمیشن کی تجاویز کو عدالتی فیصلے کا حصہ بنانے کا کہا ہے۔
عدالتی فیصلے میں حکم دیا گیا ہےکہ حکومت اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی، دھواں اگلنے والی گاڑیوں اور فیکٹریوں کو بند کیا جائے گا، رہائشی علاقوں میں غیر قانونی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیا ہےکہ زگ زیگ ٹیکنالوجی نہ رکھنے والے بھٹوں کو سردیوں میں بند رکھا جائے گا، چاول کی فصل کو آگ نہیں لگائی جائے گی۔
اسموگ کیا ہے؟
سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر اسموگ کی لیپٹ میں آجاتے ہیں۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق دھویں کے ساتھ جب گرد اور خطرناک گیسوں کی آمیزش ہو جائے تو دھند اسموگ میں بدل جاتی ہے اور اس کے نتائج سانس کی بیماریوں اور آنکھوں کی جلن کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ اسموگ کے حالیہ سلسلے میں ابھی مزید اضافہ ہو گا جس کی بینادی وجوہات فصلوں کی باقیات اور گھروں کے کچرے کو جلانا، فیکڑیوں اور کارخانوں میں غیر میعاری ایندھن کا استعمال اور چمنیوں میں دھویں کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے فلٹر نہ لگانا ہے۔
ماہرین کے مطابق اسموگ کا مسئلہ آنے والے سالوں میں بڑا چیلنج بن سکتا ہے اور اس سے بچاؤ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر فضائی آلودگی میں کمی سے ہی ممکن ہے۔