28 نومبر ، 2018
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم کی دبئی میں جائیداد کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن میں چیف جسٹس پاکستان سے صحافیوں نے وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خانم کی دبئی میں پراپرٹی اور ان کی جانب سے جرمانے کی ادائیگی سے متعلق سوالات کیے۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی تاریخ مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کے معاملے پر سپریم کورٹ کی ہدایت پر قائم کمیٹی نے 893 مالکان کو نوٹس بجھوائے تھے جن میں سے 450 افراد نے جائیدادوں کی ملکیت تسلیم کر لی تھی جب کہ 443 افراد نے اس حوالے سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا تھا۔
بعد ازاں اس قسم کی اطلاعات سامنے آئیں کہ وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے دبئی میں اپنی جائیداوں کے حوالے سے ایف بی آر کو ٹیکس جمع کرا دیا ہے۔
انہوں نے دبئی میں اپنے پرتعیش فلیٹ ’’دی لافٹس ایسٹ۔ 1406 کی 25 فیصد تخمینی مجموعی قیمت اور 25 فیصد جرمانے کی رقم ٹیکسوں کی مد میں جمع کرا دی ہے۔
باخبر متعلقہ حکام کے مطابق ٹیکسوں اور جرمانے کی شکل میں ان پر دُہری پنالٹی عائد کی گئی تھی۔
ان کی پراپرٹی کی مالیت تقریباً 7 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔ ان کا فلیٹ دبئی کے قلب میں برج خلیفہ سے متصل ہے جو انتہائی مہنگا علاقہ ہے۔
ایف بی آر اور ایف آئی اے حکام سے معاملات طے کرنے کے لیے علیمہ خانم کی قانونی ٹیم کو چار ہفتے لگے۔
اس پورے عمل میں ملوث ایک سینئر افسر نے بتایا کہ علیمہ خانم کو بیرون ملک کاروبار کے حوالے سے متعلقہ حکام کے استفسار کا جواب دینا باقی ہے۔
انہوں نے ایف آئی اے کو دیئے گئے اپنے حلفیہ بیان میں بتایا تھا کہ مذکورہ فلیٹ بیرون ملک کاروبار سے حاصل آمدنی سے خریدا گیا۔
خیال رہے کہ آج ہی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے نیب نے مطالبہ کیا تھا کہ عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے دبئی میں جائیداد کیسے بنائیں، نیب حکام اس بات کی تحقیقات کرے۔