07 دسمبر ، 2018
ابوظہبی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کا عندیہ دے دیا۔
ابوظہبی کا تیسرا ٹیسٹ 123 رنز اور نیوزی لینڈ کیخلاف تین ٹیسٹ پر مشتمل سیریز 1-2 سے ہارنے والے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے واضح کیا ہے کہ بہت ہو چکا، ہمیں اب نتائج کے بارے میں سنجیدگی کے ساتھ سوچنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ سیریز ہارنا افسوسناک ہے، ابوظہبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ہیں، اسے اتنی آسانی سے مان لینا مشکل ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ لڑکے محنت نہیں کرتے اور کوچز بتاتے نہیں، یہ سب کہنا فضول ہوگا، حقیقت یہ ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب اپنی ذمہ داری کو ادا کرنا سمجھیں۔
سرفرار احمد نے کہا کہ لمبی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں چاہیئیں، اوپنرز کو نئی گیند کے ساتھ وقت گزارنے کی وکٹ پر عادت ڈالنا ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم یو اے ای میں نہیں جیت سکتے تو جنوبی افریقا میں فتح کے بارے میں سوچنا حیران کن ہی ہوگا، ہارنا کسی کو اچھا نہیں لگتا اور بطور کپتان میں بھی خوش نہیں ہوں، میں سمجھتا ہوں، اچھا کھیلنا لیکن ہار جانا، اس بات کی وضاحت آپ کیلئے مشکل ہو جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فی الحال ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت چھوڑنے کے بارے میں کچھ نہیں سوچ رہا، اگر حالات یہی رہے تو پھر سوچنا پڑے گا، خاص طور پر دورہ جنوبی افریقا اس معاملے میں اہم بھی ہو سکتا ہے، وہاں ہمیں صرف مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کا دورہ ایک مشکل اور کٹھن دورہ ہے، جسے آپ بالکل آسان نہیں کہہ سکتے، جنوبی افریقا کے دورے کے بعد کم ازکم چھ ماہ کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں اگر نتائج مثبت نہ ہوئے تو جنوبی افریقا کے دورے کے بعد ٹیسٹ کی کپتانی کو لے کر ضرور سوچ بیچار کروں گا۔
یاد رہے کہ مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد ستمبر 2017ء میں سرفراز احمد نے بطور کپتان ابوظہبی میں پہلا ٹیسٹ سری لنکا کے خلاف کھیلا تھا جہاں پاکستان کو 21 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ دو ٹیسٹ کی سیریز میں پاکستان کو دو صفر سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مئی 2017ء میں لارڈز کے تاریخی میدان پر پاکستان نے انگلینڈ کو اس وقت سرفراز احمد کی قیادت میں 9 وکٹ سے شکست دی تھی جب سب کے خیال میں انگلینڈ کا دورہ کرنیوالی یہ تاریخ کی کمزور ٹیم تھی۔
سرفراز احمد نے بطور کپتان دس ٹیسٹ کھیلے ہیں جس میں سے پانچ میں پاکستان کو شکست جب کہ چار میں جیت اور ایک ٹیسٹ ڈرا رہا ہے۔