19 دسمبر ، 2018
وزیراعظم عمران خان کا دیسی مرغی اور انڈوں سے غربت دور کرنے کا منصوبہ عالمی توجہ کا بھی مرکز بن گیا، اس حوالے سے امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' نے لکھا ہے کہ امریکا چکن کو ہر پوٹ (برتن) میں لایا تھا اور اب پاکستان چکن کو ہر پلاٹ میں لانا چاہتا ہے۔
امریکی اخبار نے لکھا، وزیراعظم عمران خان نے غربت کم کرنے کے لیے چار مرغیوں اور ایک مرغے کا فارمولا پیش کیا تو سیاسی میدان اور سوشل میڈیا پر طنز و مزاح کا ایک طوفان کھڑا ہوگیا لیکن کچھ ماہرین اور عوامی سطح پر مرغی اور انڈے فارمولے کی پذیرائی بھی کی جارہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولٹری ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر عبد الرحمان کو پورا یقین ہے کہ اس منصوبے سے پاکستان کے لاکھوں لوگوں کی صحت اور روزی میں خاطر خواہ فرق پڑے گا اور دیسی انڈوں اور مرغی کے استعمال کے باعث خواتین کی صحت بہتر ہونے سے نوزائیدہ بچوں کی اموات میں کمی ہوگی۔
دوسری جانب مرغیاں اور انڈے فروخت کرنے سے ایک گھرانے کی ماہانہ آمدنی میں بھی ہزاروں روپے کا اضافہ ہوگا۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ منفی قیاس آرائیوں کے ساتھ ساتھ غریب اور کم آمدنی والے گھرانوں میں حکومت کے اس منصوبے کا خوشی سے خیرمقدم بھی کیا گیا ہے اور مقامی لوگ فارمی انڈوں اور مرغیوں کے مقابلے میں دیسی مرغیوں اور انڈوں کی نہ صرف حمایت کر رہے ہیں بلکہ لوگوں نے اس سے مستفید ہونا بھی شروع کر دیا ہے۔
غربت کے خاتمے کیلئے وزیراعظم کا 'مرغی فارمولے' اور تنقید
گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیہاتی خواتین مرغیوں اور انڈوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ کرسکتی ہیں۔
انہوں نے تجویز پیش کی تھی کہ حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیاں اور انڈے فراہم کرے گی، جس سے وہ اپنا پولٹری کا کاروبار کر سکیں گی۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کی آزمائش ہوچکی ہے، حکومت دیہاتی خواتین کو مرغیوں کے لیے غذائی انجیکشنز بھی فراہم کرے گی تاکہ مرغیاں جلد صحت مند ہوسکیں۔
واضح رہے کہ 2016 میں مائیکروسافٹ کے بانی اور دنیا کے امیر ترین شخص بل گیٹس نے بھی غربت سے نمٹنے کے لیے 'مرغیاں پالو اور غربت مٹاؤ' نامی ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت برکینا فاسو اور نائیجیریا سمیت مغربی افریقی ممالک کو ایک لاکھ چوزے عطیہ کیے جانے تھے۔
اگرچہ وزیراعظم عمران خان اور بل گیٹس کا یہ غربٹ مٹاؤ ماڈل ایک جیسا ہی معلوم ہوتا ہے، لیکن عمران خان کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر بہت تنقید اور مذاق کا نشانہ بنایا گیا، حتیٰ کہ لوگوں نے اسے 'مرغی معیشت' اور'انڈہ اکانومی' کا بھی نام دے ڈالا۔
اسی تنقید کے بعد وزیراعظم عمران خان خود میدان میں آئے اور اپنے ٹوئٹر پیغام میں تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر 'دیسی' لوگ مرغی کے ذریعے غربت کے خاتمے کی بات کریں تو غلامانہ ذہنیت والے مذاق اڑاتے ہیں، لیکن جب 'ولایتی' یہی بات کریں تو وہ شاندار کہلاتا ہے۔