25 دسمبر ، 2018
واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔
علی جہانگیر صدیقی کو رواں برس 8 مارچ کو امریکا میں پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا، انہوں نے 30 مئی کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں علی جہانگیر صدیقی نے پاک- امریکا تعلقات میں بریک تھرو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ اعتماد کی جو کمی تھی وہ اب دور ہوتی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ کے حوالے سے دیکھیں تو ماضی میں پریس ریلیز میں فرق ہوتا تھا، حتیٰ کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد بھی پریس ریلیز میں فرق نہیں تھا جبکہ وائٹ ہاؤس یا نیشنل سیکیورٹی کونسل کے حوالے سے دیکھیں تو جنوری میں پاکستان کے لیے بعض منفی ٹوئیٹس سامنے آئیں۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ لیکن اب ہم ایسے نکتے پر آگئے ہیں کہ صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر افغانستان کے حوالے سے مدد مانگی ہے۔
علی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ اعتماد ساتھ کام کرنے ہی سے آتا ہے، ہم افغانستان کے علاوہ بھی امریکا کے ساتھ کئی امور پر مل کر کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت نے وسیع البنیاد تعلقات قائم کرنے میں کچھ پیشرفت کی ہے، لیکن افغانستان کا مسئلہ بہتر ہونے تک تعلقات وسیع البنیاد ہونے میں وقت لگے گا۔
علی جہانگیر صدیقی نے مزید بتایا کہ پاکستان کا کردار یہ ہے کہ ہم اسٹیک ہولڈرز پر اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔