28 دسمبر ، 2018
لاہور: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ پر آصف زرداری او فریال تالپور کو جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں 24 دسمبر کو ہونے والی جعلی بینک اکاؤنٹس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں مذکورہ جائیدادوں کی خرید و فروخت پر حکم امتناع جاری کیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پارک لین، پارتھینون جائیدادوں کی خرید و فروخت نہیں کی جاسکے گی، ایسی کسی بھی جائیداد کی خرید و فروخت نہیں ہوگی جس میں کمپنیوں کا بینیفشل انٹرسٹ ہو، رپورٹ میں مذکورہ اشخاص اپنے آپ کو جائیدادوں سے الگ نہیں کرسکیں گے۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے میں آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب جمع کرانے کا بھی کہا گیا ہے۔
حکم نامے کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں مذکور تمام بینک اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ ہوگی، تمام بینک مذکورہ اکاؤنٹس کا ریکارڈ محفوظ رکھیں گے۔
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی
دوسری جانب سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا اور اس سلسلے میں اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے جس کی روشنی میں حکومت نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پارٹی صدرآصف علی زرداری، فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سمیت 172 افراد کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔