العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کی سزا معطلی کی درخواست پر دوسری بار اعتراض دائر

احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی ہے: فائل فوٹو

اسلام آباد: میاں نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست کو دوسری بار اعتراض لگاکر واپس کردیا گیا۔

سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی جب کہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف یکم جنوری کو اپیل دائر کی گئی تھی جس میں سزا کی معطلی اور ضمانت پر رہائی کی اپیل کی گئی تھی تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے درخواست کو نامکمل قرار دے کر واپس کردیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے اعتراض کے بعد نوازشریف کے وکیل نے گزشتہ روز درخواست کو مکمل کرکے ایک بار پھر دائر کیا تاہم رجسٹرار نے اب دوسری بار بھی سابق وزیراعظم کی اپیل پر اعتراض لگاکر اسے واپس کردیا ہے۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست کے ساتھ منسلک دستاویزات کے مدہم ہونے پر اعتراض دائر کیا اور درخواست ایک بار پھر واپس کردی۔

میاں نوازشریف کے وکلا درخواست پر اعتراض دور کرکے کل دوبارہ دائر کریں گے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہےکہ اپیل پر فیصلے تک احتساب عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا معطل کی جائے اور نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔

واضح رہےکہ سابق وزیراعظم کو پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں دائر ایون فیلڈ ریفرنس میں بھی 11 سال کی سزا سنائی گئی جس میں ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد محمد صفدر بھی سزا پاچکے ہیں تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے تینوں کی سزا معطل کرکے ان کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا۔

مزید خبریں :