11 جنوری ، 2019
کراچی: ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس کراچی (اے آئی جی) ڈاکٹر امیر شیخ نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر حملے کے منصوبے میں ملوث بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ حملے کے لیے ملزمان کو بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی 'را' کی حمایت حاصل تھی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر امیر شیخ نے بتایا کہ گرفتار سہولت کاروں میں عبدالطیف، حسنین، عارف عرف نادر، ہاشم عرف علی اور اسلم مغیری شامل ہیں جن کے قبضے سے 3 کلاشن کوف، 3 دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا۔
’منصوبہ بی ایل اے کمانڈر اور ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو نے افغانستان میں بنایا‘
انہوں نے بتایا کہ حملے کا منصوبہ بی ایل اے کمانڈر اور ماسٹر مائنڈ اسلم اچھو نے افغانستان میں بنایا جس کے لیے اسلحہ ریلوے کے ذریعے لایا گیا اور بلدیہ ٹاؤن میں رہائش پذیر ایک مکینک عارف نے سہولت کاری کرتے ہوئے اس اسلحے کو اپنے گھر میں چھپایا اور وہیں سے ملزمان 23 نومبر 2018 کی صبح چینی قونصلیٹ پہنچے۔
ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ اسلم عرف اچھو نے منصوبے کے لیے قریبی رشتے داروں کا انتخاب کیا، عارف میکنک اسلم اچھو کا کزن ہے جب کہ بشیر زیب اور دیگر دہشت گرد بھی آپس میں رشتے دار ہیں۔
کراچی پولیس چیف کے مطابق ہم نے مختلف مقامات سے لوگوں کو پکڑا تاہم اب تک کسی سہولت کار کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق سامنے نہیں آیا، تمام سہولت کار بلوچ لبریشن آرمی اور بھارتی حمایت یافتہ تھے۔
حملہ آوروں کو ’را‘ کی حمایت حاصل
انہوں نے کہا کہ چینی قونصلیٹ پر حملے کے لیے ملزمان کو بھارت اور اس کی خفیہ ایجنسی 'را' کی حمایت حاصل تھی۔
اسلم اچھو کی لاش نہیں ملی: کراچی پولیس چیف امیر شیخ
کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ کے مطابق حملے کے ماسٹر مائنڈ اسلم عرف اچھو کے افغانستان میں مرنے کی اطلاعات ہیں، تاہم اس کی لاش نہیں ملی ہے اور اسلم اچھو کے بعد افغانستان میں بشیر زیب بی ایل اے کی کمانڈ سنبھال رہا ہے۔
انہوں نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سہولت کار حملے سے قبل اگست سے نومبر کے دوران کراچی آتے جاتے رہے اور مختلف جگہوں پر رہے، یہ دہشت گرد جعلی شناختی کارڈ پر آتے تھے اور انہوں نے اپنے مختلف نام رکھ کر شناختی کارڈ بنا رکھے تھے۔
ڈاکٹر امیر شیخ کے مطابق ریکی کے دوران دہشت گرد مختلف گاڑیاں استعمال کرتے رہے، تاہم حملے والے دن جو گاڑی انہوں نے استعمال کی، اس کا مالک اسے فروخت کرچکا تھا جب کہ بعدازاں یہ گاڑی او ایل ایکس پر بکتی رہی۔
سی پیک منصوبے میں دراڑیں ڈالنے کیلئے حملہ کیا گیا: ڈاکٹر امیر شیخ
کراچی پولیس چیف کے مطابق سی پیک منصوبے میں دراڑیں ڈالنے کے لیے چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا گیا اور دہشت گرد پاک-چین دوستی اور تعلقات میں دڑاریں ڈالنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس 23 نومبر کو 3 دہشت گردوں نے کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کی کوشش کی تھی، جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کرکے ان کے قبضے سے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کرلیا تھا۔
حملہ آوروں کی شناخت رزاق، ازل خان مری عرف سنگت دادا اور رئیس بلوچ کے نام سے ہوئی تھی۔
دوسری جانب کارروائی میں 2 پولیس اہلکار اے ایس آئی اشرف داؤد اور پولیس کانسٹیبل عامر خان شہید جبکہ ایک سیکیورٹی گارڈ جمن خان زخمی بھی ہوا تھا۔