پاکستان
Time 22 اپریل ، 2019

کراچی کے اسپتال میں ڈاکٹر اورعملے کی مریضہ سے مبینہ زیادتی، خاتون ہلاک

اہل خانہ نے بتایا کہ عصمت چند روز قبل دانت کے درد کے علاج کیلئے اسپتال گئی پھر اس کی لاش واپس آئی— فوٹو: فائل

کراچی میں اسپتال انتظامیہ اور عملے کی بے حسی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، دانت میں درد کے علاج کیلئے کورنگی کے سرکاری اسپتال جانے والی 25 سالہ عصمت جونیجو مبینہ زیادتی اور غلط انجیکشن لگنے سے جاں بحق ہوگئی۔

کورنگی میں سندھ گورنمنٹ اسپتال میں مریضہ عصمت جونیجو علاج کی غرض سے آئی جہاں مبینہ طور پر ڈاکٹر اور عملے نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا اور غلط انجیکشن لگنے سے وہ دم توڑ گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ قتل کی میڈیکل اور کیمیکل ایگزامینیشن رپورٹ کا انتظار ہے، قتل ثابت ہوا تو درج مقدمے کی دفعات تبدیل کی جائیں گی جب کہ تین شریک ملزمان کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

مریضہ سے زیادتی اور قتل کا ملزم ڈاکٹر اب تک گرفتار نہ کیا جا سکا جب کہ ایس ایچ او ابراہیم حیدری کو کیس کا تفتیشی افسر مقرر کردیا گیا ہے۔ 

عصمت جونیجو کے اہل خانہ نے پولیس تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر شکیل کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عصمت جونیجو کے اہلخانہ نے کہا کہ کورنگی کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹر شکیل لوگوں کو تنگ کرتا ہے، ڈاکٹر شکیل کی وجہ سے عصمت نے بھی سندھ گورنمنٹ اسپتال سے نوکری چھوڑی اور وہ ایک نجی اسپتال کے لیے کام کررہی تھی۔

اہل خانہ نے بتایا کہ عصمت چند روز قبل دانت میں درد کے باعث علاج کے لیے اسپتال گئی پھر اس کی لاش واپس آئی۔

مقتولہ کی خالہ نے الزام عائد کیا کے عوامی کالونی پولیس کیس کی درست انداز میں تفتیش نہیں کر رہی۔

گرفتار ملزمان عدالت میں پیش

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی عدالت میں عصمت کی ہلاکت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران گرفتار تین ملزمان عامر، شاہ زیب اور ولی محمد کو پیش کیا گیا۔

عدالت نے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتال کا ڈاکٹر فرار ہوگیا ہے، ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی عصمت کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا ہے، وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ بتایا جائے مریضہ سے زیادتی اور قتل میں کون سے عناصر ملوث ہیں؟

انہوں نے کہا کہ دانت کی تکلیف میں مبتلا مریضہ کی ہلاکت تکلیف کا باعث ہے، بتایا جائے مقدمہ درج ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش میں کیا پیشرفت کی ہے، اس طرح کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں واقع نجی اسپتال میں ایک بچی نشویٰ کو غلط انجیکشن لگادیا گیا تھا جس کی وجہ سے بچی کا دماغ 71 فیصد مفلوج ہوگیا تھا۔ بچی کئی روز اسپتال میں زندگی و موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد بالآخر دم توڑ گئی۔

مزید خبریں :