08 جون ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے شمالی وزیرستان واقعے کا ذمے دار محسن داوڑ اور علی وزیر کو قرار دے دیا۔
شمالی وزیرستان واقعے پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ’یہ ایک مائنڈ سیٹ تھا جنہوں نے اس وقت دہشتگرد چھڑانے کی کوشش کی، جتھے بنا کر ہماری فورس پر حملہ کیا، انہوں نے دہشتگردوں کو چھڑانے کی کوشش کی، اس وقت ہم دہشتگردوں تک پہنچ جاتے، ان دہشتگردوں کو بچایا نہ جاتا تو یہ افسوسناک واقعہ رونما نہیں ہوا‘۔
معاون خصوصی نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’آج اپوزیشن کے وہ نادان دوست کہاں ہیں اور وہ کیا جواب دیں گے، یہ سانحہ رونما ہوا جس میں قوم کے ہیرو دہشتگردی کا نشانہ بنے، گاڑیوں میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا، اس کے پیچھے علی وزیر اور محسن داوڑ افغان ایجنڈا لے کر چل رہے ہیں‘۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ’جس طرح علی وزیر اور محسن داوڑ پاکستان کے مخالفین کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، آج کا یہ واقعہ اپوزیشن کی ان جماعتوں کے لیے آئی اوپنر ہے جو دہشگردوں کے پروڈکشن آر جاری کرنے کی بات کررہی تھیں اور باربار پیغام دے رہی تھیں کہ انہیں اسمبلی میں لایا جائے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس واقعے کی ذمہ داری محسن داوڑ، علی وزیر اور ان کی ٹیم پر عائد ہوتی ہے، اگر انہوں نے اس وقت آپریشن نہ روکا ہوتا اور چیک پوسٹ پر حملہ کرکے ریاست کی رٹ کو کمزور نہ کیا ہوتا اور اس علاقے سے دہشتگردوں کا صفایا کرنے دیا ہوتا تو یہ واقعہ رونما نہیں ہوتا‘۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ’قوم کے بیٹوں نے جان نچھاور کردی، اپوزیشن کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، ریاست کے مفادات اور سیاست کو علیحدہ علیحدہ دیکھنا ہوگا، اپوزیشن حکومت کی سیاست کمزور کرنے کی آڑ میں ریاست کے مفادات کو داؤ پر لگارہی ہے‘۔
شاہ محمود قریشی کی مذمت
دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی وزیرستان میں بارودی سرنگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ملک دشمن عناصر کے بزدلانہ اقدام ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔