22 جون ، 2019
لندن: پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہراسگی کے واقعات پیش آنے کے بعد کھلاڑیوں کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کردی۔
ذرائع کے مطابق انگلینڈ میں قومی کرکٹرز کے ساتھ ہراسگی کے واقعات پر کرکٹ بورڈ بھی پریشان ہے اور بورڈ نے کھلاڑیوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے اجتناب برتنے کی ہدایت کی ہے۔
بورڈ کی ہدایت کے مطابق اگر کسی بھی کھلاڑی کا باہر نکلنا ضروری ہے تو سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ نکلیں۔
بورڈ نے کھلاڑیوں کو باہر نکلنے کے لیے مقامی سیکیورٹی اہلکاروں اور منیجمنٹ کو اآگاہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم ورلڈکپ میں 23 جون کو جنوبی افریقا سے مدمقابل ہوگی لیکن اس سے قبل پی سی بی نے ہراسگی کے واقعات پر پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کسی منصوبہ بندی کے تحت ہو رہے ہیں۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق کرکٹ ٹیم کو اس وقت حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، ٹیم پاکستان ورلڈ کپ سے باہر نہیں ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی حفاظت پی سی بی کی ذمہ داری ہے جو پوری کی جائے گی، ہراسگی کے واقعات ناقابل برداشت اور افسوسناک ہیں۔
یاد رہے کہ قومی ٹیم کو گزشتہ میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد سے کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
قومی کھلاڑی جہاں جاتے ہیں انہیں پاکستانی کمیونٹی کے چند لوگوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پلیئرز بھی کافی پریشر کا شکار ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فین نے مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو ہراساں کیا۔
سرفراز احمد اپنے بیٹے کو گود میں اٹھائے فوڈ کورٹ کی جانب جا رہے تھے کہ ایک شخص نے قومی ٹیم کے کپتان پر ذاتی حملے کرتے ہوئے نامناسب زبان استعمال کی۔