12 جولائی ، 2019
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت نے ریسٹورنٹس میں شیشہ پینے پر پابندی اٹھانے اور مناسب قانون سازی کی سفارش کردی۔
وزرات صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ بھی پابندی کے حق میں نہیں جبکہ سینیٹر میاں عتیق شیخ بولے کہ لندن میں ہمارے کرکٹرز شیشہ پیتے رہ گئے اور ہم میچ ہار گئے، افسوس ہے کہ شیشے پر پابندی لگوانے کیلئے میں نے سب سے زیادہ شور ڈالا لیکن ریسٹورنٹس میں شیشے پر پابندی لگی تو شیشہ گھروں میں آگیا۔
سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ ریسٹورنٹس میں شیشہ پر عائد پابندی اٹھالی جائے، ترقی یافتہ ممالک میں شیشے پرپابندی نہیں۔
سینیٹر میاں عتیق شیخ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کی صدارت کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا کہ لندن میں ہمارے کرکٹرز شیشہ پیتے رہ گئے اور ہم میچ ہار گئے۔
کمیٹی کے ایک رکن منظور کاکڑ نے کہا کہ پہلے ایک فرد ریسٹورنٹ جا کر شیشہ پیتا تھا اب سارا گھر پیتا ہے۔ وزرات صحت کے حکام بولے کہ وزارت بھی پابندی کے حق میں نہیں ہے، پابندی سپریم کورٹ کے حکم پر لگی۔
اس موقع پر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ وزرات قومی صحت مناسب قانون سازی کیلئے قوائد وضوابط تشکیل دے۔
دوران اجلاس سرعام دکانوں پر سگریٹ، پان کی فروخت پر پابندی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کمیٹی ممبران نے کہا کہ اس صنعت کے ساتھ 7 لاکھ افراد وابستہ ہیں، پابندیوں سے بے روزگاری بڑھے گی جس کے بعد کمیٹی نے اس معاملے پر تفصیلات طلب کر لیں۔
کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کی طرف سے اعزازی ڈگری کی رجسٹریشن سے متعلق بھی تفصیلات طلب کرلیں۔