27 جولائی ، 2019
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ لگتا ہے عرفان صدیقی کو مسلم لیگ (ن) نے ہی گرفتار کرایا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد پولیس نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں معاون خصوصی برائے قومی امور رہنے والے عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا جس کے بعد انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ لگتا ہے عرفان صدیقی کو مسلم لیگ (ن) نے ہی گرفتار کرایا ہے، عرفان صدیقی کی گرفتاری جس نے بھی کی، اس نے تحریک انصاف کا فائدہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ معلوم کرانا پڑے گا کہ ذمے دار کون ہے؟
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی کی گرفتاری کی بات وزیراعظم کے علم میں بھی لائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عرفان صدیقی نے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کی اور کرائے دار کو تھانے میں رجسٹر کرانے میں ناکام رہے۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ عرفان صدیقی کا بیٹا پاکستان میں نہیں بلکہ دبئی میں ہے، پھر کرائے نامے پر دستخط کس نے کیے ہیں؟ کرائے نامے پر دستخط بیٹے نے نہیں بلکہ عرفان صدیقی نے کیے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق کرایہ نامہ جعلی بنایا گیا لیکن اپوزیشن نے عرفان صدیقی کے معاملے کو کیش کرایا ہے اور اپنے ساتھ جوڑا ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا ہے۔