کھیل

کرکٹر شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ پر قوم سے معافی مانگ لی

شرجیل کی پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کے ساتھ ایک نشست رکھنی ہوگی جس میں وہ ندامت کا اظہار کریں گے— فوٹو: فائل 

لاہور: کرکٹ میں واپسی کیلئے ٹیسٹ اوپنر شرجیل خان نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران اسپاٹ فکسنگ کرنے کا اعتراف کرلیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق بائیں ہاتھ کے شرجیل خان پر اینٹی کرپشن کی پانچ شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا اور انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے ندامت کا اظہار کیا ہے۔

اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پوری کرنے کے بعد شرجیل خان کا کہنا ہے کہ پی سی بی، اپنی ٹیم، شائقین کرکٹ اور اہلخانہ سے غیرمشروط طور پر معافی مانگتا ہوں، میرے ایک غیر ذمہ دارانہ عمل کے باعث انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، یقین دلاتا ہوں مستقبل میں ذمہ داری کا مظاہرہ کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام کرکٹرز پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی وقتی فائدہ تو دے سکتی مگر اس کے نتائج پورے کیرئیر پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

ڈائریکٹر پی سی بی سیکیورٹی اینڈ اینٹی کرپشن لیفٹنٹ کرنل ریٹائرڈ آصف محمود کے مطابق شرجیل خان نے ملاقات میں اپنے کیے پر شرمندگی اور ندامت کا اظہار کیا۔

شرجیل خان نے اپنے وکیل کے ہمراہ پی سی بی حکام سے ملاقات کی جس میں ان کی کرکٹ میں واپسی کا روڈ میپ ترتیب دیا گیا۔

پی سی بی اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ بحالی پروگرام کے مطابق شرجیل خان کو اینٹی کرپشن کوڈ پر لیکچر لینا اور دینا ہوگا، انہیں سوشل سروس کے طور پر یتیم خانے کا بھی دورہ کرنا ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کے ساتھ ایک نشست رکھنی ہوگی جس میں وہ ندامت کا اظہار کریں گے۔

شرجیل خان کا کہنا ہے کہ فوری طور پر کلب کرکٹ کھیل کر فٹنس حاصل کروں گا چوں کہ 30 ماہ سے کرکٹ نہیں کھیلی، اس لئے فوری طور پر فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلوں گا۔

کرکٹر شرجیل خان کے وکیل شیغان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی سی بی سیکیورٹی ویجیلینس ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات ہوئی، شرجیل پی سی بی کے بحالی پروگرام پر عمل کریں گے اور یہ پروگرام آج سے شروع ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ 2017 میں پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں شرجیل خان اور خالد لطیف اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔

پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے شرجیل خان پر پانچ الزامات عائد کئے تھے، انہوں نے پانچوں الزامات میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔

اگست 2017 میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث کرکٹر شرجیل خان پر کرکٹ سے متعلق کسی بھی قسم کی سرگرمی میں حصہ لینے پر 5 سال کی پابندی عائد کی تھی اور ان 5 میں سے ڈھائی برس کی معطلی کی سزا لازماً کاٹنی تھی۔

پی سی بی حکام کے مطابق اس ڈھائی برس کے عرصے میں اگر شرجیل کا رویہ اور سرگرمیاں مثبت رہیں تو بقیہ سزا معطل کی جا سکتی ہے۔

شرجیل خان کو 10 فروری 2017 کو معطل کیا گیا تھا اور ان کی یہ سزا 10 اگست کو مکمل ہوگئی ہے لیکن اس سزا کے فوری بعد بھی وہ میدان میں نظر نہیں آئیں گے۔

مزید خبریں :