08 ستمبر ، 2019
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان شہباز گل کا کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ جذباتی ہورہی ہیں اور ان کا جذباتی ہونا بنتا ہے لیکن تھپڑ مارنے پر گولی مارنے کی دفعات نہیں لگا سکتے۔
شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالا کی کچہری میں وکیل کے مبینہ تشدد کا شکار لیڈی پولیس کانسٹیبل فائزہ نواز نے انصاف نہ ملنے پر نوکری چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے پر ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل کا ردعمل میں کہنا تھا کہ وکیل نے بہت ہی گھٹیا حرکت کی ہے لیکن یقین رکھیں کہ اس معاملے میں انصاف ہوگا، لیڈی کانسٹیبل جذباتی ہورہی ہيں اور اُن کا جذباتی ہونا بنتا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ ڈی پی او نے بالکل ٹھیک آفر کی ہے کہ کسی کے پاس سچ ثابت کرنے کی ویڈیو ہے تو سامنے لے آئے، معاملہ ان کا ڈپارٹمنٹ دیکھ رہا ہے، اگر ان کے ساتھ ظلم ہوا ہے تو وہ بتائيں۔
شہباز گل کے مطابق پنجاب حکومت خاتون کانسٹیبل کے ساتھ کھڑی ہے لیکن اگر کوئی یہ کہے کہ تھپڑ مارنے پر گولی مارنے کی دفعات لگائی جائے تو یہ بات غلط ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز شیخوپورہ کی تحصیل فیروز والا میں خاتون پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے والے وکیل کو اُسی لیڈی کانسٹیبل نے ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کیا تھا۔
فیروز والا کچہری میں خاتون پولیس اہلکار نے احمد مختار نامی وکیل کو لیڈیز چیکنگ پوائنٹ پر گاڑی پارک کرنے سے منع کیا تھا جس پر وکیل احمد مختار نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل سے بدتمیزی کی اور تھپڑ مارا تھا۔
خاتون پولیس اہلکار نے انصاف نہ ملنے پر نوکری کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔