19 ستمبر ، 2019
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ دورہ پاکستان کے لیے سری لنکن کھلاڑیوں پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی انتظامیہ کی جانب سے بہت دباؤ ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کا آغاز 27 ستمبر سے ہو رہا ہے جس کے لیے سری لنکن کھلاڑیوں نے 25 ستمبر کو پاکستان پہنچنا ہے تاہم سری لنکا کے کچھ سینیئر کھلاڑیوں کی جانب سے پاکستان آنے کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سری لنکا کو ہمیشہ سپورٹ کیا، پاکستان کے سینئر کھلاڑیوں نے سری لنکا جانے سے کبھی بھی انکار نہیں کیا لہذا سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو بھی پاکستان آنا چاہیے۔
شاہد آفریدی نے سری لنکن بورڈ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ سینٹرل کنٹریکٹ رکھنے والے کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو بھی سری لنکن کھلاڑی پاکستان کا دورہ کرے گا ہماری تاریخ میں اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے انکشاف کیا کہ جب بھی پی ایس ایل کے دوران سری لنکن کھلاڑیوں کو پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کی دعوت دی تو انہوں نے بتایا کہ وہ تو آنا چاہتے ہیں لیکن انہیں انڈین پریمیئر لیگ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ پاکستان جائیں گے تو ان کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جائے گا۔
سرفراز کو ٹیسٹ کپتانی چھوڑ دینی چاہیے
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے لالہ نے کہا کہ تینوں فارمیٹ کو لے کر چلنا بہت مشکل کام ہے، سرفراز کو پہلے بھی مشورہ دیا اور اب بھی کہتا ہوں کہ انہیں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑ دینی چاہیے۔
شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ مصباح کے لیے دونوں عہدوں پر کام کرنا ایک چیلنج ہے لیکن وہ 24 گھنٹے کام کرنے والے محنتی انسان ہیں، ان کی ڈیمانڈ ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ بہتر طریقے سے کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یونس خان، محمد یوسف، عبدالرزاق اور شعیب اختر کو بھی انڈر 19 ٹیموں کے ساتھ لگایا جانا چاہیے۔