20 ستمبر ، 2019
امریکا نے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ویزے جاری کر دیئے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے ایرانی صدر حسن روحانی اور وزیر خارجہ جواد ظریف کو ویزے جاری کر دئیے گئے ہیں، دونوں رہنما آئندہ ہفتے نیو یارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
اس سے قبل جواد ظریف نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ایرانی وفد کو ویزے جاری کرنے میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہے ہیں۔
اپنے ردعمل میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو کا کہنا تھا کہ "ہم ویزہ جاری کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے گفتگو نہیں کرتے" تاہم اگر کسی کا تعلق عالمی دہشت گرد گروپ سے ہے تو اس بات پر غور کیا جا سکتا ہے کہ اسے امن سے متعلق اجلاس میں شرکت کے لیے ویزہ جاری کیا جائے یا نہیں۔
واضح رہے کہ ایرانی وفد کو ایسے وقت میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے لیے ویزہ جاری کیا گیا ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر حملے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔
چند روز قبل سعودی عرب کی سرکاری آئل ریفائنری کے عبقیق اور خریص پلاٹنس پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جس سے آرامکو آئل ریفائنری سے دنیا کو تیل کی فراہمی آدھی سے بھی کم ہو گئی تھی۔
امریکا اور سعودی عرب نے آئل تنصیبات پر حملوں کا الزام ایران پر عائد کیا ہے جب کہ ایران کا مؤقف ہے کہ امریکا ایران پر حملے کے لیے جھوٹے جواز تلاش کر رہا ہے۔