Time 20 ستمبر ، 2019
پاکستان

وسیم اختر کے مشیر لیاقت قائم خانی کے گھر سے 10 ارب روپے مالیت کی اشیاء برآمد


سابق ڈی جی پارکس کراچی اور میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر لیاقت قائم خانی کے گھر سے 10 ارب روپے مالیت کی اشیاء برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

گزشتہ روز نیب نے سابق ڈی جی پارکس کے ایم سی لیاقت قائمخانی کو حراست میں لیا تھا اور کراچی میں ان کے محل نما گھر پر چھاپے کے دوران کئی لگژری گاڑیاں، سونے و ہیرے کے قیمتی جواہرات، جدید ترین اسلحہ اور لاکرز بھی برآمد ہوئے تھے۔

نیب ذرائع کے مطابق میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائمخانی کے خلاف تین مزید ریفرنسز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیاقت قائمخانی پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور کرپشن اور جعلی دستاویزات کے ریفرنس بھی دائر ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق لیاقت قائمخانی کے گھر سے برآمد دستاویزات سے کے ایم سی کے محکمہ باغات سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

نیب حکام کے ذرائع کا بتانا ہے کہ لیاقت قائمخانی نے 20 سالوں میں کراچی کے 71 پارکس کو صرف کاغذات میں بنایا اور سابق ڈی جی پارکس نے ایک ارب سے زائد روپے ہڑپ کر لیے۔

ذرائع کے مطابق کرپشن کے پیسے کے ایم سی افسران، سابق عہدیداروں اور اہم سیاست دانوں کو بھی حصہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

’لیاقت قائمخانی کے گھر سے 15 کروڑ سے زائد مالیت کا سونا برآمد ہوا‘

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت قائمخانی نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے سے ملازمت کا آغاز کیا اور ان کی آخری تنخواہ سوا لاکھ روپے وصول کی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت قائمخانی 2007 سے غیر قانونی طور پر کے ایم سی کے مشیر باغات تھے، گریڈ 21 میں ریٹائرمنٹ کے بعد کے ایم سی سے ایک لاکھ روپے پینشن بھی وصول کرتے تھے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ لیاقت قائمخانی کے گھر سے برآمد سونے کی اشیاء کی مالیت 15 کروڑ سے زائد ہے جب کہ گھر سے برآمد کے ایم سی دستاویزات میں باغ ابن قاسم کے فنڈز کی فائلیں بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق لیاقت قائمخانی نے پارکس میں جعلی کام کرانے کے لیے جعلی کمپنیاں بنائی ہوئی تھیں، جعلی کمپنیوں کے نام پر فنڈز ریلیز کئے جاتے تھے جس سے کسی کو کوئی حصہ نہیں دیا جاتا تھا۔

مزید خبریں :