پاکستان
Time 06 اکتوبر ، 2019

امریکی سینیٹرز کا آزاد کشمیر کا دورہ، صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں

امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ظاہر کی — فوٹو: ٹوئٹر

امریکی کانگریس کے وفد نے  آزاد کشمیر کے دورے میں صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

 امریکی سینیٹرز  کے وفد میں سینیٹر کرس وان اور میگی حسن شامل تھے جنہوں نے صدر آزاد کشمیر  سردار مسعود خان اور وزیراعظم راجہ فاروق حیدر سے  ملاقاتیں کیں، اس دوران امریکی سفارتخانے کے ناظم الامور پال جونز بھی موجود تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور  بھارت سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرکے زیرحراست افراد کو رہا کیا جائے، مسئلہ کشمیر کے مستقل اور دیرپا حل کیلئے کوششیں کی جانی چاہئیں۔

ترجمان نے بتایا کہ توقع ہے کہ امریکی وفد اپنے مشاہدے سے دنیا کو حقائق سے آگاہ کرے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز  امریکی سینیٹر نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ نے  امریکی سینیٹرز کو  آزاد کشمیر کے دورے کی دعوت دی تھی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹر کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہیں ملی لیکن ان کے آزاد کشمیر جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

خیال رہے کہ بھارت نے امریکی سینیٹر کرس وان ہولن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

اس موقع پر امریکی سینیٹر کرس وان ہولن کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا شکر گزار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت طاقتور حکومت ہے، چاہتے ہیں کہ کشمیر میں قانون کی بالادستی ہو اور انسانیت کا خیال رکھا جائے، بھارت اور پاکستان میں مذاکرات مشکل مرحلہ ہے۔

مزید خبریں :