11 اکتوبر ، 2019
پاکستان نے شام میں کرد ملیشیا کیخلاف فوجی آپریشن کے معاملے پر ترکی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلیفون کیا، دونوں رہنماؤں میں خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران خان نے شام کےمعاملے پر ترکی کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے متعلق ترکی کے تحفظات کو بخوبی سمجھتا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح ترکی کی بھرپور حمایت کرتا ہے، دعا ہے کہ شام کی صورتحال کا پرامن حل نکلے۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا ترک صدر رجب طیب اردوان کو کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور عوام آپ کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ ترکی کی جانب سے شام کے شمالی علاقے میں فوجی آپریشن کیا جارہا ہے جس کا مقصد وہاں سے شامی کرد ملیشیا کو پیچھے دھکیل کر اپنی سرحد کو محفوظ بنانا ہے۔
ترکی اپنی سرحد سے متصل شامی علاقے کو محفوظ بنا کر ترکی میں موجود کم و بیش 20 لاکھ شامی مہاجرین کو بھی وہاں ٹہرانا چاہتا ہے۔
اس علاقے میں موجود شامی کرد ملیشیا (وائے پی جی) ’جسے امریکی حمایت بھی حاصل رہی ہے‘ کو انقرہ دہشت گرد گروہ قرار دیتا ہے اور اسے ترکی کے علیحدگی پسند اسیر کرد رہنما عبداللہ اوجلان کی سیاسی جماعت کردش ورکر ز پارٹی کا عسکری ونگ قرار دیتا ہے۔