پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کا دہشتگرد کیمپس تباہ کرنے کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب کردیا


اسلام آباد میں تعینات غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا نمائندوں کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ان سیکٹرز کا دورہ کرایا گیا جہاں بھارتی آرمی چیف کے مطابق دہشت گردوں کے مبینہ لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا۔

بھارتی ناظم الامور کوایل او سی جانے کی جرات ہی نہ ہو سکی۔ غیر ملکی سفارت کاروں نے دیکھا کہ بھارتی فوج نے صرف شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کہتے ہیں کہ بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے ساتھ کھڑا نہ رہ سکا جبکہ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے بھارت کے جھوٹ کی قلعی کھل گئی، سفارت کاروں نے زمینی حقائق اور سچ جان لیا۔

پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے کنٹرول لائن پرمبینہ دہشت گرد کیمپس تباہ کرنے کے جھوٹے دعوے کا پول پوری دنیا کے سامنے کھول دیا۔

اسلام آباد میں تعینات غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا نمائندوں کو ایل او سی کے جوڑا سیکٹر لے جایا گیا جہاں انہوں نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے ہمراہ بھارتی گولہ باری اور فائرنگ کا نشانہ بننے والے گھروں، دکانوں اور بازار کا معائنہ کیا۔ 

 غیر ملکی سفارتکاروں نے جورا بازار کا دورہ کیا وہاں عوام اور دکانداروں سے ملاقات کی— فوٹو ٹوئٹر
بھارتی خلاف ورزیوں میں 40 سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، ڈی جی آئی ایس پی آر

ترجمان پاک فوج نے سفراء کو بتایا کہ بھارت نے 2018 میں 3038 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جب کہ 2019 میں اب تک بھارت 2608 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی فائرنگ سے 2018 میں 58 شہری شہید اور 319 زخمی ہوئے جب کہ 2019 میں اب تک 44 شہری شہید، 230 زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج اور بھارتی فوج میں بنیادی فرق ہے، پاک آرمی عسکری روایات کی امین ہے، صرف بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 79 روز سے مقبوضہ کشمیر کے شہری محصورہیں، بھارتی آرمی چیف کا جھوٹا دعویٰ بے نقاب ہوچکا ہے۔ 

بھارتی آرمی چیف کے دعوے محض دعوے ہی نکلے، ترجمان دفتر خارجہ

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے دعوے محض دعوے ہی نکلے، لائن آف کنٹرول کے دورے پر بھارت ہمارے ساتھ شامل نہیں ہوا اور نہ ہی مبینہ ’کارروائی کے مقامات‘ کے بارے میں کوئی شواہد فراہم کیے گئے۔

غیر ملکی سفارت کاروں نے ڈی جی آئی ایس پی آر اور مقامی لوگوں کے ہمراہ جوڑا بازار کا دورہ کیا، سفارت کاروں نے تباہ شدہ دکانیں، گھر اور بازار دیکھے، سفارتی کمیونٹی کو بھارتی فوج کی طرف سے فائر کیے گئے آرٹلری شیلز اور مارٹر گولے بھی دکھائے گئے۔

سفارت کار فرداً فردا ًمقامی افراد، دکانداروں سے ملے، اس موقع پر غیر ملکی سفراء نے تباہ شدہ دکانوں پر خریداری بھی کی۔

پاکستان نے غیرملکی سفیروں کے اس دورے میں بھارتی کمیشن کو بھی شرکت دعوت دی تھی لیکن بھارت کی جانب سے کوئی سفارتی اہلکار اس میں شریک نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور  نے  تمام سفارت کاروں کو بھارت کی طرف سے ہفتہ کی شب اور اتوار کو بلا اشتعال بھارتی فائرنگ سے متاثرہ علاقوں کے معائنے کیلئے  آج کنٹرول لائن کے دورے کی دعوت دی تھی۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ کہا بھارت کے پاس اپنے آرمی چیف کا جھوٹا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں، غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا کے دورے سے زمینی حقائق سب کے سامنے آ جائیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے ناظم الامور کو بھی غیر ملکی سفارتکاروں کے سامنے اپنی فوج کے سربراہ کے دعوے کو ثابت کرنے کی دعوت دی گئی کیونکہ  پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان27 فروری کی طرح ردعمل ظاہر کرے گا۔

ریڈیو پاکستان فوٹو—

واضح رہے کہ گذشتہ روز بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان اور 5 شہری شہید ہوگئے تھے۔

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرل پر بلا اشتعال فائرنگ اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد بھارتی آرمی چیف نے ایل او سی پر تین مبینہ کیمپوں کو نشانہ بنانے کا مضحکہ خیز دعویٰ کیا تھا۔

بھارت کے دعوے پر پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی آرمی چیف کے دعوے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب وہاں کوئی کیمپ ہی نہیں، تو کارروائی کیسی ؟

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پیشکش کی تھی کہ پاکستان میں بھارتی سفارت خانہ کسی بھی غیر ملکی سفارت کار اور میڈیا کے ساتھ دورہ کر کے اس دعوے کو ثابت کر کے دکھائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارتی سینیئر عسکری قیادت مسلسل ایسے جھوٹے دعوے کر چکی ہے جو خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، بھارتی فوج کی جانب سے ایسے جھوٹے دعوے داخلی فائدے کیلئے کیے جا رہے ہیں جو پیشہ وارانہ عسکری اخلاقیات کے منافی ہیں۔

مزید خبریں :