22 اکتوبر ، 2019
لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور پلیٹیلیٹس کی تعداد 2 ہزار سے بڑھ کر 20 ہزار ہوگئی ہے۔
گزشتہ رات سابق وزیراعظم کو طبیعت ناساز ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں داخل کرلیا گیا۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق رات 8 بجے سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک مزید کم ہوکر 12 ہزار رہ گئی تھی۔
سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ،ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔
میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔
سروسز اسپتال میں دوران علاج نواز شریف کے خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 2 ہزار رہ گئی تھی جس کے بعد انہیں 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے۔ پلیٹیلیٹس لگنے کے بعد نواز شریف کے خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 20 ہزار ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر پروفیسر ایاز محمود کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خون سے متعلقہ ٹیسٹوں کی رپورٹس تسلی بخش نہیں ہیں، پلیٹیلیٹس کی تعداد کو مانیٹر کیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو مزید پلیٹیلیٹس لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا ڈینگی کا ٹیسٹ 2 بارکیا گیا اور دونوں بار منفی آیا ہے۔
ٹرانسفیوژن کے بعد پلیٹیلیٹس کاؤنٹ بہتر ہورہاہے، ڈاکٹر عدنان
سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو پلیٹیلیٹس کے 3 میگا یونٹس لگائے گئے اور رات میں مزید پلیٹیلیٹس لگائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پلیٹیلیٹس کی کمی کے باعث اندرونی یا بیرونی کہیں بلیڈنگ نہیں ہوئی اور ٹرانسفیوژن کے بعد پلیٹیلیٹس کاؤنٹ بہتر ہورہا ہے۔
شہباز شریف کا نواز شریف کو بروقت طبی امداد نہ پہنچانے پر انکوائری کا مطالبہ
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر، بیٹی مہرالنساء اور داماد راحیل منیر نے نواز شریف کی عیادت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس خطرناک حد تک گر گئے تھے اور پلیٹیلیٹس کا اس حد تک گرنا بڑی تشویش کی بات ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو بروقت طبی امداد نہ پہنچانے کی انکوائری کی جائے، پلیٹیلیٹس کا اتنی تیزی سے گرنا انتہائی غفلت کی بات ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ نے سروسز اسپتال کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نواز شریف کو علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی کہ علاج کے حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج سے بھی مشاورت کی جائے جبکہ عثمان بزدار نے امید ظاہر کی ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج بھی اس حوالے سے تعاون کریں گے۔
’6 رکنی بورڈ میں شامل سینئر ڈاکٹرز نوازشریف کی مناسب نگہداشت کررہے ہیں‘
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ سروسزاسپتال میں نوازشریف کی بہترین دیکھ بھال جاری ہے اور 6 رکنی بورڈ میں شامل سینئر ڈاکٹرز نوازشریف کی مناسب نگہداشت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینئر ڈاکٹرز پلیٹیلیٹس کم ہونے کی وجوہات کاجائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو دی جارہی ہیں، مریض کے پلیٹیلیٹس صرف ڈینگی کی وجہ سے ہی کم نہیں ہوتے۔
ڈاکٹریاسمین راشد ل کے مطابق نوازشریف کی صحت پہلے سے بہترہے اور بہترین ڈاکٹرز ان کاعلاج کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز شریف نے والد کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’پلیٹلیٹس کم ہونے کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو‘۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔