22 اکتوبر ، 2019
سروسز اسپتال لاہور میں زیرعلاج سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج جاری ہے، ان کے پلیٹیلیٹس پہلے 10 ہزار اور پھر تقریباً دو ہزار رہ گئے تھے، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو پلیٹیلیٹس لگانے شروع کردیے ہیں۔
تاہم اب تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد اچانک سے تشویشناک حد تک کم کیسے ہوگئی؟
اس حوالے سے حکومت اور ن لیگ کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
صدر ن لیگ شہباز شریف نے آج اسپتال میں نواز شریف کی عیادت کی اور نواز شریف کے پلیٹیلیٹس تیزی سے کم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے بروقت طبی امداد نہ دینے پر انکوائری کا بھی مطالبہ کیا ہے اور نوازشریف کو تاخیرسے اسپتال منتقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ادھر نواز شریف کی صحت کے حوالے سے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔
حکام نے نواز شریف کے ذاتی معالج کی رپورٹس ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں، احسن اقبال
ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کی بیماری پر سیاست تحریک نے متعارف کرائی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے کل حکام کو صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا لیکن حکام نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ میڈيا پر رپورٹس نشر ہونے کے بعد نوازشریف کو اسپتال منتقل کیا گیا، نواز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی اس حالت کی ساری ذمہ داری عمران خان پر ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر نوازشریف کی صحت کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہے۔
ڈاکٹر عدنان پر غلط دوا دینے کا جھوٹا الزام لگایا جارہا ہے، مریم اورنگزیب
اس موقع پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے ڈاکٹرعدنان پر غلط دوا دینے کا جھوٹا الزام لگایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے ایک ماہ پہلے ہی ڈاکٹرز واپس بلالیے گئے تھے-
مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی اور نیب ترجمان ڈاکٹرعدنان پر الزامات عائد کر رہے ہیں، کرائے کے ترجمان اپنی نوکریاں بچانے کیلئے ایسے بیان دے رہے ہیں۔
کرائے کے ترجمانوں کی زبان بندی کرلیں ورنہ ن لیگ کے کارکنان بہت مشتعل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی پرسب سے پہلے عمران خان کیخلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے، کیپٹن (ر) صفدر اور سیاسی مخالفیں اب گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ نیب حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی تجویز کردہ دوا سے نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی۔
ذاتی معالج نواز شریف کو خون پتلا کرنے والی ادویات دے رہے ہیں، فردوس عاشق
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جب کیمرے کی آنکھ آپ کو سب کچھ دکھاتی ہے تو آپ اس کو جھٹلا نہیں سکتے، پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ یہ ہشاش بشاش ہیں، اپنے قدموں پر چلتے ہوئے گاڑی میں آئے۔
فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا کہ ’عوام کو پہلے سے بتایا ہوا تھا کہ نواز شریف کولے کر آرہے ہیں، کسی مریض کی اچانک طبیعت خراب ہو جاتی ہے تو اہل خانہ کو بھی نہیں پتا ہوتا، جھنڈے، ٹائر اور دیگر چیزیں ایک دم سے دستیاب نہیں ہوتیں، عوام کو بھی جمع کیا گیا، لوگ جھنڈے لے کر پہنچے اور ان کا استقبال کرکے اسپتال میں پہنچایا گیا۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ ’سب کو شام سے پتا تھا کہ نواز شریف کو اسپتال لایا جارہا ہے، نیب انتظامیہ بتا چکی تھی کیونکہ ان کے ٹیسٹ ہوچکے تھے۔
فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج انہیں خون پتلا کرنے والی ادویات دے رہے ہیں، جب بھی خون پتلا کرنے کی دوا دی جاتی ہے تو پلیٹیلیٹس گرتے ہیں، نیب نے نواز شریف کے ذاتی معالج کو بلوایا اور انہیں بتایا۔
نواز شریف اسپتال منتقل ہونے کیلئے تیار نہ تھے، فردوس عاشق
انہوں نے بتایا کہ نیب نے میڈیکل ٹیم کے ساتھ نواز شریف کے ٹیسٹ کیے، نواز شریف بضد تھے کہ میں ٹھیک ہوں اور مجھے اسپتال منتقل نہیں ہونا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سہولتیں نوازشریف کو نیب کی حراست میں بھی دستیاب تھیں اور وہ اسپتال منتقل ہونے کیلئے تیار نہیں تھے، بالآخر نوازشریف کو منایا گیا، جب تک وہ اسپتال آتے ان کے خاندان کے افراد اور سیاسی اداکاروں نے پہلے اسٹیج سیٹ کیا، جب سارا اسٹیج سیٹ ہوگیا تب نواز شریف کو لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’سب نے دیکھا کہ وہ ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی، یہ کوئی قیدی اسپتال منتقل نہیں ہورہا تھا، جب فلم کی شوٹنگ ہوتی ہے تو اس طرح کے مناظر سامنے آتے ہیں‘۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’نواز شریف کو ڈاکٹر عدنان کے نسخے پر اتنا یقین ہے جتنا انہیں اللہ پر بھی نہیں ہے، ان کے معالج کی اسٹریٹجی کو حکومت اور نیب فالو کررہی ہے، نواز شریف کی صحت کی مکمل نگرانی کی جارہی ہے، سب سے زیادہ اگر کسی کو اپنی صحت کی فکر ہے تو وہ نواز شریف کو ہے، وہ جلد صحت یاب ہوں گے اور یہ فلم کی شوٹنگ چند روز تک چلتی رہے گی، یہ دھرنے کا اسکرپٹ لکھنے والوں کا ہی ایک پارٹ ہے۔
نواز شریف کو زہر دیے جانے کے خدشات
علاوہ ازیں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے گزشتہ روز ٹوئٹر پیغام میں اپنے والد کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہرکیا تھا۔
اس کے علاوہ گرفتاری سے قبل اپنے بیان میں کیپٹن (ر) صفدر نے بھی کہا تھا کہ نواز شریف کو زہر دیے جانے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ جیل میں ان کے ساتھ بھی ایک بار ایسا ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کم ہونے کی وجوہات کا جائزہ لیا جارہا ہے، ان کا ڈینگی کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے کچھ ٹیسٹ نارمل نہیں آئے اور انہیں نگہداشت میں رکھا ہوا ہے البتہ ان کی حالت میں بہتری آئی ہے۔