29 اکتوبر ، 2019
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بنگلہ دیش کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شکیب الحسن پر 2 سال کی پابندی عائد کر دی۔
ون ڈے کرکٹ کی رینکنگ کے نمبر ون آل راونڈر شکیب الحسن پر الزام ہے کہ انہوں نے متعدد مرتبہ سٹے بازوں (بکیوں) کی جانب سے رابطہ کرنے باوجود اس کی اطلاع آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو نہیں دی جو کہ آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
تاہم، شکیب الحسن پر عائد 2 سالہ پابندی میں سے ایک سال کی سزا معطل کر دی گئی ہے۔
شکیب الحسن نے اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن قوانین پر عمل نہیں کیا اور بکیوں کے رابطہ کرنے کے باجود اس کی اطلاع نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کرکٹ سے بہت محبت کرتے ہیں لیکن اب پابندی کے باعث وہ کرکٹ سے دور ہو جائیں گے جس کا انہیں بہت افسوس ہے۔
آئی سی سی کے فیصلے کے مطابق شکیب الحسن نے اینٹی کرپشن یونٹ کو اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ اگروال نام کے فرد نے اس سے نومبر 2017 سے اپریل 2018 تک رابطہ کرنے کی کوشش کی اور انہیں کئی پیغامات بھیجے۔
فیصلے میں آئی سی سی نے اگروال کے شکیب الحسن کو بھیجے گئے پیغامات بھی شامل کیے ہیں۔