دنیا
Time 29 اکتوبر ، 2019

اسامہ کے بعد داعش سربراہ ابو بکر البغدادی کی باقیات بھی سمندر برد

بغدادی کی باقیات کو طیارے سے سمندر برد کیا گیا: امریکی حکام— فوٹو:فائل

دولتِ اسلامیہ عراق و شام (داعش) کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی باقیات کو سمندر برد کردیا گیا۔ 

گزشتہ اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں ایک آپریشن میں ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

امریکی صدر کے مطابق داعش کے سربراہ کی موت ایک بزدل کی طرح تھی اور امریکی فوج کے حملے بعد جب وہ فرار ہونے کی کوشش میں کمپاؤنڈ کے سرنگ میں پھنس گیا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا جس کے بعد ان کی باقیات سے شناخت کی گئی۔

اب اس دعویٰ کے بعد امریکی فوجی حکام نے ابوبکر البغدادی کی لاش کو سمندر برد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملے نے پینٹاگون کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا کہ ابوبکر البغدادی کی باقیات کو ہم نے اپنے فوجی طریقہ کار کے تحت مسلح تنازعات سے متعلق قانون کے مطابق مناسب طریقے سے ٹھکانے لگا دیا ہے۔

جنرل ملی نے مزید کہا کہ ابوبکر البغدادی کی باقیات کو ایک محفوظ مقام لے جایا گیا جہاں ڈی این اے کے ذریعے اس بات کی تصدیق کی گئی مارا جانے والا شخص ابوبکر البغدادی ہی ہے۔

علاوہ ازیں امریکی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ بغدادی کی آخری رسومات کہاں ادا کی گئیں، اس کا دورانیہ کیا تھا اور انہیں کس مقام پر سمندر برد کیا گیا البتہ اس معاملے سے واقف دو حکام کا خیال ہے کہ البغدادی کی باقیات کو طیارے کے ذریعے سمندر میں پھینکا گیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی لاش کو 2011 میں سمندر برد کیا تھا۔ 

آپریشن سے قبل داعش سربراہ کا زیر جامہ چُرایا گیا

دوسری جانب اس آپریشن میں امریکی فوج کا ساتھ دینے والی سیریئن ڈیموکریٹک فورس ( ایس ڈی ایف) کے ایک اہم کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ البغدادی کی موت کی تصدیق کیلئے اُس کے زیر جامہ (انڈرویئر) سے مدد لی گئی۔

ایس ڈی ایف کے سینیئر کمانڈر نے ٹوئٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ آپریشن سے قبل ان کے جاسوسوں نے داعش سربراہ کا زیر جامہ چرایا تھا اور امریکی حکام نے اس سے ڈی این اے نمونے حاصل کرلیے تھے، بغدادی کی موت کے بعد اس مقام سے ملنے والے ڈی این اے کے نمونوں کو زیر جامہ کے نمونوں سے ملایا گیا جس سے تصدیق ہوئی کہ مارا جانے والا شخص ابو بکر البغدادی ہی تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی حکام کی جانب سے آپریشن کی تفصیلات بھی بتائی گئی تھیں جس کے مطابق امریکی صدر کی منظوری کے بعد 8 اپاچی اور چینوک ہیلی کاپٹرز نےکارروائی میں حصہ لیا جس میں ڈیلٹا فورس کے اسپیشل آپریٹرز اور ایک کتا بھی شامل تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق البغدادی کی سرنگ میں خود کش دھماکے سے ہلاکت کے 15 منٹ بعد اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سرنگ کا ملبہ ہٹا کر داعش سربراہ کی باقیات نکالی گئیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز 2 گھنٹے تک کمپاؤنڈ میں موجود رہیں اور اہم معلومات جمع کیں، واپسی پر امریکی فورسز نے عمارت پر 6 راکٹ فائر کرکے اسے بھی تباہ کر دیا۔

مزید خبریں :