اپوزیشن انتشار چاہتی ہے لیکن ہم صبر و تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، وزیراعظم

کوشش ہے کہ اپوزیشن سمیت تمام پاکستانیوں کی جان و مال کی حفاظت کروں، ہماری برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پارلیمانی کمیٹی اجلاس سے خطاب— فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی اور اتحادیوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوشش ہے کہ اپوزیشن سمیت تمام پاکستانیوں کی جان و مال کی حفاظت کروں، اپوزیشن ملک میں انتشار چاہتی ہے لیکن ہم صبروتحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، ہماری برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

وزیر اعظم عمران خان  نے اراکین کا اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہ آنے کا مشورہ دیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کی قرارداد منظورکی گئی اور کہا گیا کہ وزیراعظم عمران کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے۔

قرارداد میں اپوزیشن کے کسی بھی غیرجمہوری اور غیر قانونی اقدام کو مسترد کیا گیا اور مؤقف اپنایا گیا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی پر مکمل اعتماد ہے۔

ذرائع کے مطابق قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ فوج غیر جانبدار ادارہ ہے، فوج ہمیشیہ منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے، پارلیمنٹ کو مضبوط بنائیں گے، کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ منتخب حکومت ہے، سیلکٹڈ کا الزام احمقانہ ہے،عوام کے ووٹ سے آئے ہیں، کسی کی چھتری لے کر نہیں آئے۔

قرار داد میں مزید کہا گیا کہ پارلیمنٹ کو جمہوری اقدار کے مطابق بدستور فعال رکھنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، موجودہ حالات میں حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا کردار اہم تھا، پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے وزیرِ اعظم کو مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہیں، پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر اسلامی، فلاحی ریاست بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں قرارداد وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم سواتی نے پیش کی۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ۔ ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچا تھا جو گزشتہ 5 روز سے اسلام آباد کے ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہے۔

سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا جو ختم ہوچکا ہے لیکن وزیراعظم مستعفی نہیں ہوئے۔

مزید خبریں :