پاکستان
Time 05 نومبر ، 2019

’نواز شریف کے جِلد کے ٹشوز جانچنے کی ضرورت پڑی تو بیرون ملک جانا لازمی ہوگا‘

اسٹیرائیڈز کی وجہ سے نواز شریف کی شوگر میں اتار چڑھاؤ ہے، ڈاکٹر ایاز — فوٹو: فائل 

سروسز اسپتال لاہور میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج کیلئے قائم میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نواز شریف کو عام قسم کا جینیاتی مسئلہ نہیں ہے ، جینیٹک ٹیسٹ پاکستان میں نہیں ہوتا نمونے باہر بھیجنا پڑیں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف 15 روز سے لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں 11 رکنی میڈیکل بورڈ ان کا علاج کررہا ہے۔

نواز شریف کے مرض کی تشخیص تو ہوگئی ہے لیکن ان کے پلیٹیلیٹس میں مسلسل اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو عام قسم کا جینیٹک مسئلہ نہیں ہے،جینیٹک ٹیسٹ پاکستان میں نہیں ہوتا نمونے باہر بھیجنا پڑیں گے۔

انہوں نے کہ کہا کہ نوازشریف کو جینیاتی ٹیسٹ کیلئے بیرون ملک جانے کی ضرورت ہے اور وہ محکمہ صحت کو لکھ کر بھی دینے کو تیار ہیں۔

ڈاکٹر ایاز نے کہا کہ اگر ڈاکٹرز نے جلد کے ٹشوز کو جانچنے کی ضرورت محسوس کی تو مریض کا بیرون ملک جانا لازمی ہوگا۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے بتایا کہ اسٹیرائیڈز کی وجہ سے نواز شریف کی شوگر میں اتار چڑھاؤ ہے اور فی الحال ان کو شوگر کی زیادتی کا سامنا ہے جبکہ انہیں دل اور گردوں سمیت کئی امراض بھی ہیں۔

میڈیکل بورڈ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خون کے نمونے لینے سے بلیڈنگ بہت مشکل سے رکتی ہے، ان کے بازو پر نیل کے نشان پڑ رہے ہیں جب کہ ان کی شوگر بھی کنٹرول میں نہیں ہے لہٰذا نوازشریف کو ان کی طبیعت سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پلیٹیلیٹس 30 ہزار کی کم سے کم حد سے بھی کم گرگئے ہیں، خون پتلا کرنے والی دوائیں دینا محفوظ نہیں کیوں کہ اچانک خون بہنے کا خطرہ موجود ہے۔

پس منظر 

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی حراست میں میاں نوازشریف کی طبیعت 21 اکتوبر کو خراب ہوئی اور ان کے پلیٹیلیٹس میں اچانک غیر معمولی کمی واقع ہوئی، اسپتال منتقلی سے قبل سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزاررہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک 12 ہزار اور پھر خطرناک حد تک گرکر 2 ہزار تک رہ گئی تھی۔

نوازشریف کو پلیٹیلیٹس انتہائی کم ہونے کی وجہ سے کئی میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے لیکن اس کے باوجود اُن کے پلیٹیلیٹس میں اضافہ اور کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

نوازشریف کے لیے قائم میڈیکل بورڈ کی سربراہی سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (سمز) کے پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ہیں۔

سابق وزیراعظم کی بیماری تشخیص ہوگئی ہے اور ان کو لاحق بیماری کا نام اکیوٹ آئی ٹی پی ہے، دوران علاج انہیں دل کا معمولی دورہ بھی پڑا جبکہ نواز شریف کو ہائی بلڈ پریشر، شوگراور گردوں کا مرض بھی لاحق ہے۔

نواز شریف کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے اور ساتھ ہی ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اکتوبر کو ہنگامی بنیادوں پر العزیزیہ ریفرنس کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی اور انہیں طبی و انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 29 اکتوبر تک عبوری ضمانت دی تھی جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم کی سزا 8 ہفتوں تک معطل کردی ہے۔

خیال رہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز کیس میں سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مزید خبریں :