12 نومبر ، 2019
خیبرپختونخوا کے علاقے صوابی سے تعلق رکھنے والے نوجوان لیگ اسپنر محمد اسد ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں پاکستان کو کامیابی دلانے کے لیے پرعزم ہیں۔
قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کے بعد صوابی کا ایک اور لیگ اسپنر قومی کرکٹ کے افق پر نمودار ہونے لگا ہے،یاسر شاہ کو آئیڈیل ماننے والے محمد اسد کو قومی ایمرجنگ ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔
ایشین کرکٹ کونسل(اے سی سی)ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ 12 سے 23 نومبر تک بنگلا دیش میں شیڈول ہے۔
محمد اسد کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ کی طرح وہ بھی اپنے علاقے کے نوجوانوں کے لیے ایک مثال بننا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ وہ ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں اپنی کارکردگی سے لیگ اسپن بولنگ میں صوابی شہر کے مقام میں مزید اضافہ کریں۔
19سالہ محمد اسد نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 2017 میں کیا، صوابی میں محمد اسد گُگلی بوائے کے نام سے مشہور ہیں۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی( این سی اے ) ریموٹ ایریاز پروگرام 2017 اور 2018 میں ٹرائلز کے دوران اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محمد اسد انڈر 19 ریجنل کرکٹ ٹورنامنٹ میں ایبٹ آباد کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔
محمد اسد کا کہنا ہے کہ یاسر شاہ ان کے پسندیدہ بولر ہیں اور وہ ان کی طرح پاکستان کے لیے نام کمانا چاہتے ہیں، اکیڈمی میں ٹریننگ کے دوران یاسر شاہ نے انہیں مفید مشورے دیے جس پر وہ عمل پیرا ہیں۔
نوجوان اسپنر کا کہناہے کہ ان کے پاس لیگ اسپن کی تمام ورائیٹیز موجود ہیں تاہم ان کا اصل ہتھیار گُگلی ہے۔ محمد اسد کے مطابق وہ صوابی میں 6،6 گھنٹے بولنگ پریکٹس کرتے تھے، لیگ اسپن کا آرٹ سیکھنے میں انہوں نے شین وارن کی ویڈیوز کا بھی بہت سہارا لیاہے۔
محمد اسد کا کہنا ہے کہ ابتدائی ایام میں اہل خانہ نے انہیں کرکٹ کھیلنے پر ڈانٹ ڈپٹ کی مگر ان کی محنت اور جستجو نے جلد ہی انہیں قائل کرلیا۔ قومی ایمرجنگ ٹیم میں شمولیت کی خبر گھر پہنچی تو والدہ کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے۔
نوجوان لیگ اسپنر نے کہا کہ قومی ایمرجنگ ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے وہ بنگلا دیش روانہ ہورہے ہیں۔ اور اس دورے کو وہ اپنی منزل کی پہلی سیڑھی سمجھتے ہیں۔
اے سی سی ایمرجنگ ٹیمز ایشیا کپ میں محمد اسد کے علاوہ عمر خان اور محمد محسن اسپن بولنگ کے شعبے میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔