پاکستان
Time 13 نومبر ، 2019

نواز شریف کو بیرون ملک جانے کیلئے ضمانت کیسے دینی ہوگی؟ تفصیلات آگئیں

حکومت تحریری ضمانت دینےوالےشخص کی مالی حیثیت کا جائزہ لےکر فیصلہ کرےگی،ذرائع،فوٹو:فائل

بیرون ملک علاج کیلئے جانے سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے طلب کیے گئے ضمانتی بانڈ کی تفصیلات جیو نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت اسٹامپ پیپر پر ایک تحریرکی خواہاں ہے اور نواز شریف یا شہبازشریف کو اسٹیمپ پیپر پر نوازشریف کی واپسی کی ضمانت دیناہوگی۔

ضمانت دینے والےکونہ تو پیسے جمع کرانے ہیں نہ کسی جائیداد کے کاغذات جمع کرانے ہیں، نوازشریف کی عدم واپسی کی صورت میں حکومت ضمانتی پر 7 ارب روپے کا دعویٰ کر سکے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت تحریری ضمانت دینے والے شخص کی مالی حیثیت کا جائزہ لےکر فیصلہ کرےگی۔

نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

واضح رہے کہ  وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کیلئے 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ ’کئی گھنٹوں کے غور و خوض کے بعد حکومت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ نواز شریف کی صحت کی خراب صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ نواز شریف کو ایک بار کےلیے یہ اجازت دے رہی ہے کہ وہ بیرون ملک جائیں اور علاج کرائیں‘۔

فروغ نسیم نے مزید کہا کہ ’نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ نواز شریف یا شہباز شریف 7 یا ساڑھے 7 ارب روپے کے ضمانتی بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے‘۔

فروغ نسیم نے بتایا کہ یہ اجازت صرف ایک بار کیلئے ہوگی اور انہیں Indemnity Bond (تاوان شرائط نامہ) جمع کرانا ہوگا۔

نواز شریف کا بیرون ملک جانے سے انکار

دوسری جانب گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ  نواز شریف نے حکومتی مشروط فیصلے کے بعد بیرون ملک علاج کے لیے جانے سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ شہباز شریف نے گذشتہ روز اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے اپنی خاندانی رہائش گاہ جاتی عمرہ میں ڈیڑھ گھنٹے طویل ملاقات کی۔

شریف خاندان کی جانب سے نوازشریف کو علاج کے لیے بیرون ملک لے جانے کے اصرار کے باجود سابق وزیراعظم نے ملک سے باہر جانے سے انکا رکردیا ہے۔

مزید خبریں :