14 نومبر ، 2019
کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں ٹماٹر کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے اور بدین میں تو اس کی فی کلو قیمت 320 روپے تک پہنچ چکی ہے۔
کراچی کی سبزی منڈی میں سبزیوں کی قیمتوں نے شہریوں کے ہوش اڑا رکھے ہیں اور بیشتر سبزیاں بہتر پیداواری موسم ہونے کے باجود اوسطاً 100 روپے فی کلو کی قیمت میں ہی دستیاب ہیں۔
سبزی منڈی میں افغانستان سے آنے والے ٹماٹر بھی قیمتوں میں کمی کا باعث نہ بن سکے اور ڈھائی سو روپے سے کم میں نہیں مل رہے جب کہ کہیں بھی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی بتائی گئی قیمت 17 روپے فی کلو میں ٹماٹر دستیاب نہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ کراچی میں ٹماٹر 17 روپے کلو دستیاب ہے، لوگ جھوٹ بول رہے ہیں۔
جب کہ صورتحال یہ ہے کہ سندھ کے ضلع بدین میں اس کی فی کلو قیمت 320 روپے تک پہنچ چکی ہے اور قیمتوں میں اضافے کے بعد چوروں نے بھی سونے چاندی کو چھوڑ کر کھیتوں سے ٹماٹر چوری کرنا شروع کردیا ہے۔
چوری کی وارداتوں میں اضافے کے بعد آبادگاروں نے اپنی فصل کی حفاظت کے لیے اسلحہ بردار پہرے دار تعینا ت کردیے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے ’مٹر پانچ روپے کلو‘ کے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشت کار سے مٹر 5 روپےکلو خرید کر عوام کو100 روپےکلو بیچا جاتا ہے، کاشت کار پوراسال اتنا نہیں کماتاجتنا آڑھتی ایک دن میں کمالیتا ہے۔
واضح رہے کہ ایشین ڈولپمنٹ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کھیت سے فروخت ہونے والی سبزی کی قیمت دکان کی سبزی کی قیمت کا صرف 25 سے 30 فیصد ہوتی ہے۔
یعنی ایک سبزی جو کھیت پر 25 روپے کلو ہے شہر کی دکان پر آکر تقریباً 100 روپے کی ہو جاتی ہے، ماہرین کے مطابق اس کا سب سے بڑا سبب مڈل مین یعنی آڑھتی کی زائد منافع خوری ہے۔