15 نومبر ، 2019
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’غبارے سے ہوا نکل گئی‘۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر وزیراعظم نے مسکرا کر کہا ’غبارے سے ہوا نکل چکی ہے‘۔
وزیر اعظم نے آزادی مارچ سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ ’مولانا نے سردی اور بارش میں عوام کا وقت اور پیسہ ضائع کیا جو سب نے دیکھ لیا، اب مولانا فضل الرحمان پلان بی سے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو دھرنےمیں مکمل سہولت دی اورخیال رکھا،اب مولانا فضل الرحمان سڑکیں بند کرکےعوام کوکیا سبق سکھانا چاہتےہیں؟ہمیں اندازہ ہے کہ قوم مولانا کے بیانیے کو مسترد کر چکی ہے‘۔
فیصلہ کرلیا ہے بہت جلد کابینہ میں تبدیلی کا اعلان کروں گا، وزیراعظم
وزیراعظم نے خیبرپختونخوا، پنجاب اور وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کا عندیہ بھی دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’پہلےبھی کہا تھا جس کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہوگی اسے فارغ کریں گے، میں نے اپنا کام مکمل کر لیا،بہت جلد اس کا اعلان کروں گا‘۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پارٹی عہدیدار ضلعی انتظامیہ سے مل کر ذخیرہ اندزوں کی نشاندہی کریں، ملک میں مصنوعی مہنگائی دکھا کرحکومت کو ناکام بنانے کی سازش ہورہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی نے جے یو آئی ف کے دھرنے میں ناقابل قبول زبان استعمال کرنے کی مذمت کی۔
اعلامیے کے مطابق دھرنے سے کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچا، کمشیر کاز کو نقصان پہچا کر بھارت کے ہاتھوں میں کھیلا گیا۔
کور کمیٹی نے دھرنے میں اپوزیشن رہنماوں کی تقریروں میں قوانین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ اہم اپوزیشن رہنماوں نے دھرنے میں پارٹی بن کر اپنے موقع پرستانہ ہونے کا مظاہرہ کیا، اہم اپوزیشن رہنما اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے دھرنے کا حصہ بنے۔