شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کی سات مرتبہ کارڈئیک انٹروینشن ہو چکی ہے، ڈاکٹر سگورٹ نے سوئٹزرلینڈ سے آ کر نوازشریف کا معائنہ کیا، دعا کریں اللہ نوازشریف کو صحت عطاء فرمائے۔
نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کہتے ہیں کہ سابق وزیراعظم کے علاج کے لیے سوئٹزرلینڈ سے ڈاکٹر سگواٹ بھی لندن پہنچ گئے ہیں۔
نوازشریف کیس: کب کیا ہوا؟
21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر،العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
نوازشریف سروسزاسپتال سےڈسچارج ہوئے، جاتی امرامیں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
12 نومبر ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی،
14 نومبر ، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
16 نومبر، لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کوعلاج کےلیےبیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
19 نومبر ، نواز شریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے
20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر کی شب لندن پہنچے تھے۔