نواز شریف طبی معائنے کے لیے برج اسپتال روانہ ہوئے لیکن حملے کے باعث وہ واپس گھر روانہ ہوگئے۔
خیال رہے کہ لندن برج کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاعات تھیں تاہم اس حملے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ حملے کے بعد لندن برج اور اطراف کی سڑکیں پولیس نے بند کردی ہیں۔
یاد رہے کہ نواز شریف کا چیک اپ اور خون کا ٹیسٹ ہونا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق ان کے بیٹے حسین نواز کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ نوازشریف کا علاج ایک چھت تلے ہو لیکن ان کی طبیعت میں بہتری کے آثار نظر نہیں آ رہے، والد کو متعدد بار مشورہ دیاکہ امریکا سے علاج کروائیں۔
نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟
21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی 2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
نوازشریف سروسزاسپتال سے ڈسچارج ہوئے، جاتی امرا میں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
12 نومبر، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی
14 نومبر، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
16 نومبر، لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
19 نومبر، نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے
20 نومبر، لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔
23 نومبر، لندن کے یونیورسٹی اسپتال میں دل کے ڈاکٹر لارنس نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا۔
25 نومبر، لندن برج اسپتال میں نواز شریف کے دل کا معائنہ کیا گیاجہاں ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم کو اسپتال میں داخل ہونے کی تجویز دی۔