کھیل
Time 02 دسمبر ، 2019

’پہلے میں نے خاموش رہنا بہتر سمجھا کیوں کہ ٹیم منتخب کی جاچکی تھی‘

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق کے بعد وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی آسٹریلیا میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر پھٹ پڑے۔

ایڈیلیڈ میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی پاکستان کو ایک اننگز اور 48 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو ایک اننگز اور 5 رنز سے شکست دی تھی۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں علی زیدی نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’پہلے میں نے خاموش رہنا بہتر سمجھا کیوں کہ ٹیم منتخب کی جاچکی تھی اور کھلاڑی آسٹریلیا کیلئے نکل چکے تھے‘۔

علی زیدی نے لکھا کہ ’لیکن سچی بات یہ ہے کہ کیا سوچ کر پی سی بی نے سرفراز احمد کو ٹیم سے ڈراپ کیا تھا؟ اس نے تن تنہا ہمیں ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون بنایا، ساتھ ہی ہمیں چیمپئنز ٹرافی جتوائی‘۔

وفاقی وزیر نے مزید لکھا کہ ’آئی سی سی ایونٹ میں سرفراز نے دو بار بھارت کو ہرایا اور حالیہ عرصے میں پاکستان کا کامیاب ترین کپتان رہا۔ جب مصباح اور وقار کی جوڑی نے سرفراز احمد کو ڈراپ کیا تو سب کو دال میں کچھ کالا محسوس ہوا کیوں کہ سرفراز کیلئے ان کی ناپسندیدگی کو سب جانتے ہیں اور ان کی ذاتی پسند ناپسند سے پاکستان کو شدید نقصان پہنچا ہے‘۔

علی زیدی نے کہا کہ ’ٹیموں میں گروپنگ کا ہونا کوئی نئی بات نہیں لیکن انہیں خفیہ رکھا جاتا ہے اور پی سی بی کی لیڈرشپ کا یہ کام ہے کہ وہ اسے ابتداء ہی میں ختم کرے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس بار یہ ساری باتیں کھل کر سامنے آگئیں جس کا نتیجہ پاکستان کی خراب کارکردگی کی صورت میں دیکھنے کو ملا‘۔

علی زیدی نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہر سطح پر کچھ سخت فیصلے لیے جائیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں نعیم الحق نے بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق کی تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید خبریں :