'بی پی ہائی تھا'، پولیس اہلکار سے بدتمیزی کرنے والی خاتون برقع پہن کر عدالت میں پیش

فوٹو: اسکرین گریب

کراچی میں ٹریفک پولیس اہلکار سے بدتمیزی کرنے والی خاتون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعے کے وقت بلڈ پریشر ہائی تھا اور میں اسپتال جا رہی تھی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ٹریفک پولیس اہلکار سے خاتون کی بدسلوکی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

ملزمہ خاتون ثناء عدالت میں برقعے میں اور نقاب لگا کر اپنے وکلاء کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں۔

ٹریفک پولیس سے بدتمیزی کرنے والی خاتون نے دوران سماعت مؤقف اپنایا کہ واقعے کے وقت میرا بلڈ پریشر بہت ہائی تھا اور میں اسپتال جا رہی تھی، میں نے گرین لائٹ سمجھ کر سگنل کراس کیا تھا۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو متعلقہ عدالت میں چالان پیش کرنے کا حکم دینے کے ساتھ ملزمہ کی ضمانت کی توثیق کر دی۔

واضح رہے کہ 26 نومبر کو کراچی میں سگنل توڑنے پر ٹریفک پولیس اہلکار نے ثناء نامی خاتون کو روکا تو خاتون نے الٹا اس سے بدکلامی کی اور فرار ہو گئی۔

واقعے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی جس کے بعد شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل سامنے آیا اور صارفین نے ملزمہ کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آئی اور خاتون کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جس پر ملزمہ ثناء نے کراچی کی مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کر لی تھی۔

مزید خبریں :