پاکستان
Time 13 دسمبر ، 2019

چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری: پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پھر نہ ہو سکا

چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تقرری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ 

چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر منعقد نہ ہو سکا۔ یہ اجلاس بدھ کو ہونا تھا تاہم اپوزیشن اور حکومت میں ڈیڈ لاک کی وجہ سے مسلسل ملتوی ہورہا ہے۔ 

کمیٹی کے اجلاس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان مشاورت ہوئی جس کے بعد مشاورتی اجلاس میں وقفہ کیا گیا۔

وقفے کے بعد بھی اجلاس میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا اور پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بھی نہیں بلایا جاسکا، اب پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کیلئے پیر کی شام 6 بجے کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے اصرار جاری رہا کہ بابر یعقوب کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کیا جائے تاہم متحدہ اپوزیشن نے ان کا نام مسترد کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے لیے دیے گئے بابر یعقوب کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان مدت ملازمت 6 دسمبر کو پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوگئے ہیں اور اب پنجاب کے سینیئر ممبر جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ہیں۔

آئینی طور پر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری 45 روز میں ہونا ضروری ہے تاہم حکومت اور متحدہ اپوزیشن میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر دو ارکان کے معاملے پر ڈیڈلاک ہے۔

متحدہ اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے جبکہ 5 دسمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ارکان کی تقرری کے لیے 10 روز کی مہلت دی تھی۔

مزید خبریں :