دنیا
Time 13 دسمبر ، 2019

بھارتی متنازع بل کیخلاف احتجاج میں 3 مظاہرین ہلاک، جاپانی وزیراعظم کا دورہ ملتوی

متنازع شہریت بل کے خلاف بھارت کی مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیے جا رہے ہیں،فوٹو:اے ایف پی

بھارت میں شہریت کے متنازع بل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا،آسام میں پولیس کی فائرنگ سے 3 مظاہرین ہلاک ہوگئے جب کہ حالات کی خرابی کے باعث جاپانی وزیراعظم نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا۔

متنازع شہریت بل کے خلاف بھارت کی مختلف ریاستوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیے جا رہے ہیں جب کہ امریکا سمیت دنیا بھر میں بھی اس کے خلاف آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔

امریکی کمیشن برائےعالمی مذہبی آزادی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکا کو بھارتی وزیر داخلہ اور دیگر قیادت کیخلاف پابندیوں کی تجویز پیش کرچکی ہے۔

گوہاٹی میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 مظاہرین ہلاک

بھارت کی شمالی مشرقی ریاستوں میں احتجاج شدت اختیار کرگیا ہے۔آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 مظاہرین ہلاک ہوگئے جب کہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

حالات پر قابو پانے کے لیے شہر میں فوج کو طلب کرلی گئی ہے اور کرفیو بھی نافذ کردیا گیا ہے۔آسام کے 10 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل ہے۔

ریاست میگھالیہ میں بھی لوگ متنازع بل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کے دوران متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

کشیدہ صورتحال پر جاپانی وزیراعظم کا دورہ ملتوی

کشیدہ صورتحال کے باعث جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھارت کا دورہ ملتوی کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کا 15 دسمبر سے بھارت کا 3 روزہ دورہ شیڈول تھا جہاں جاپانی وزیر اعظم اور بھارتی وزیر اعظم کے درمیان سربراہی اجلاس گوہاٹی میں ہونا تھا۔

گزشتہ روز بنگلادیش کے وزیر خارجہ اور وزیر داخلہ نے بھی احتجاج کی وجہ سے بھارت کا دورہ منسوخ کیا تھا۔

علی گڑھ یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ کے طلبہ کا احتجاج

بل کے خلاف تاریخی علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی طلبہ کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ حکومت اس متعصبانہ اور قوم کو تقسیم کرنے کے بل کو فوری طور پر واپس لے ، انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا سے بھی اس قانون پر نوٹس لینے اور آئین کے تحفط کا مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی سیکڑوں طلبہ نے متنازع بل کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔

طلبا کے  مارچ پر پولیس کی جانب سے بدترین تشدد اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جس سے متعدد طلبہ زخمی ہوگئے جب کہ 50 طلبہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں میں وزیرِ داخلہ امیت شاہ کی جانب سے ایک بل پیش کیا گیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔

تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق اس متنازع ترمیمی بل کو ایوان میں 12 گھنٹے تک بحث کے بعد کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔

ایوان زیریں کے بعد ایوان بالا میں بھی اس متنازع بل کو کثرت رائے سے منظور کیا جا چکا ہے۔

مزید خبریں :