15 دسمبر ، 2019
پاکستان کرکٹ بورڈ نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت تمام کوچز کی کارکردگی کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے کوچز کی کارکردگی کا جائزہ انگلینڈ کے سابق ڈائریکٹر پرفارمنس ڈیوڈ پرسنس کی رپورٹ کی روشنی میں لیا جائے گا۔
پی سی بی نے چند ماہ قبل جائزہ رپورٹ کے لیے ڈیوڈ پرسنس کی خدمات حاصل کی تھیں، ڈیوڈ پرسنس نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور ہائی پرفارمنس سینٹرز کو جدید بنیادوں پر چلانے کے لیے تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اب بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا پلان تیار کر لیا گیا ہے، ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر اپنے عہدے میں توسیع نہ لینے کا پہلے ہی فیصلہ کر چکے ہیں اور انہوں نے بورڈ کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مدثر نذر کا معاہدہ اگلے برس مئی میں ختم ہو رہا ہے لیکن موجودہ حالات میں قوی امکان یہی ہے کہ مدثر نذر اپنے عہدے کی مدت پوری نہیں کریں گے اور وقت سے پہلے ہی عہدہ چھوڑ دیں گے تاکہ پی سی بی کو اپنی نئی پالیسی لاگو کرنے میں آسانی ہو۔
سینئر جنرل مینجر علی ضیاء پہلے ہی اپنے عہدے سے سبکدوش ہو چکے ہیں لیکن ان کے خلاف مالی بے ضابطگیوں کی انکوائری بھی شروع کی جا چکی ہے، تین رکنی کمیٹی نہ صرف علی ضیاء بلکہ نیشنل کرکٹ اکیڈ می کے گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے مالی معاملات کا جائزہ لے گی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ چیف ایگزیکٹو وسیم خان ڈیوڈ پرسنس کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اہم ذمہ داریاں دینے کے خواہش مند ہیں، وہ پی سی بی کو ہائی پرفارمنس سینٹرز کے قیام میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ڈیوڈ پرسنس کے ساتھ سابق ٹیسٹ کرکٹرز اور ملکی کوچز کی تعیناتی کی جائے گی، امکان ہے کہ اس پلان پر پی سی بی جلد عملدرآمد کرے گا۔
دوسری جانب پی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ ڈپارٹمنٹ میں بھی تبدیلیوں کا امکان ہے۔
سابق کرکٹر جنید ضیاء جی ایم کا عہدہ سنبھال چکے ہیں، اس کے علاوہ دیگر عہدیداروں کی آئندہ چند ماہ میں تبدیلی ہو گی، ان عہدیداروں کے کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔