23 دسمبر ، 2019
آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے پیپلزپارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ کی رہائی سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ معطل کردیا۔
سکھر کی احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو خورشید شاہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم جج کی رخصت اور مچلکے جمع نہ ہونےکے باعث ان کی فوری رہائی عمل میں نہیں آسکی تھی۔
نیب نے خورشید شاہ کی رہائی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں درخواست دائر کی تھی جس پر آج سماعت ہوئی۔
سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ دیا کہ آئندہ سماعت تک خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل رہے گا۔
خورشید شاہ کے وکیل مکیش کمار کے مطابق ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کے فیصلے کو 16 جنوری تک معطل کیا ہے۔
خیال رہے کہ پی پی رہنما خورشید شاہ اِس وقت جوڈیشل کسٹڈی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) میں زیر علاج ہیں۔
گزشتہ دنوں قومی احتساب بیورو (نیب) سکھر کی ٹیم نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت سکھر میں دائر کیا۔
ریفرنس میں ان کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں جب کہ خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ اور بھتیجے اویس شاہ اور جنید قادر شاہ سمیت 18 افراد کو ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔
نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، ان کے بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان کا نام بھی شامل ہے۔
ریفرنس میں رحیم بخش اعوان اور ان کے بیٹے محمد ثاقب اعوان کے علاوہ خورشید شاہ کے دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔