24 دسمبر ، 2019
بنگلا دیش کرکٹ بورڈ(بی سی بی) پاکستان کے خلاف سیکیورٹی صورتحال کا بہانہ بناتے ہوئے پہلے مرحلے میں ٹی ٹوئنٹی میچز اور بعد میں ہی ٹیسٹ کھیلنے پر بضد ہے۔
سری لنکن کرکٹ ٹیم پاکستان میں ون ڈے، ٹی ٹوئنٹی اور تاریخی ٹیسٹ سیریز کھیل کر وطن واپس جاچکی ہے لیکن بنگلادیش کرکٹ بورڈ کی ناں اب بھی ہاں میں نہیں بدلی۔
بی سی بی چاہتا ہے کہ پہلے ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلیں گے پھر اس کے بعد سیکیورٹی کی صورتحال دیکھ کر ہی پاکستان میں ٹیسٹ میچز کھیلنے کا فیصلہ کریں گے۔
خیال رہے کہ بنگلا دیش کرکٹ ٹیم کا جنوری میں پاکستان کا دورہ شیڈول ہے جس میں 3 ٹی ٹونٹی اور 2 ٹیسٹ میچز شامل ہیں، ٹیسٹ میچز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئین شپ کا حصہ ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کی جانب سے بنگلا دیش بورڈ کو ایک سخت خط بھی لکھا گیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ ٹیسٹ میچز نہ کھیلنے کی کوئی خاص وجہ بتائی جائے۔
بی سی بی نے پی سی بی کو خط کا جواب تو نہ دیا لیکن ڈھاکا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے چیف ایگزیکٹو بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نظام الدین چوہدری نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ مکمل دورہ کیا جائے لیکن ہمیں اپنے کھلاڑیوں کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہے۔
نظام الدین چوہدری کا کہنا ہے کہ ہم پہلے پاکستان میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کی صورتحال کا اندازہ ہو سکے۔
دوسری جانب پی سی بی کا کہنا ہے کہ خط کا جواب دیا گیا ہے نہ رابطہ کیا گیا ہے، بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کے جواب کے بعد اپنا رد عمل دیں گے۔
گذشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیر مین احسان مانی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ پاکستان اب ہوم سیریز نیوٹرل مقام پر نہیں کھیلے گا، بنگلادیش کو ثابت کرنا ہوگا کہ پاکستان محفوظ ملک نہیں ہے۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی بنگلا دیش کرکٹ بورڈ سے رابطہ میں ہے اور امید ہے کہ وہ پاکستان نہ آنے کی کوئی وجہ نہیں ڈھونڈیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بنگلادیش کی ٹیم نہیں آئی تو معاملہ آئی سی سی ڈسپیوٹ میں بھی جاسکتا ہے لیکن فی الحال بات چیت جاری ہے اس لیے مزید تبصرہ نہیں کرسکتے۔