04 جنوری ، 2020
ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کے قتل پر ایران امریکا کے خلاف عالمی سطح پر قانونی کارروائی کے لیے اقدامات اٹھائے گا۔
ایران کے سرکاری ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا نے بہت بڑی غلطی کی، جنرل سلیمانی کے قتل پر ردعمل کو قابو کرنا بس سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی بلیک میلنگ اورسازشی مہم سےمغلوب نہیں ہوں گے اور یہ کہ ایران کسی بھی وقت جواب دینےکاحق رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے تین سنگین غلطیاں کیں، عراق کی خودمختاری اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، پورے خطےکے جذبات کو ٹھیس پہنچائی، طاقت اور جرائم کےذریعے پالیسیوں پرپیش رفت دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک دہشت گردی کی کارروائی تھی ، ایران عالمی سطح پر امریکا کو قاسم سلیمانی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے کے لیے کئی قانونی اقدامات کرے گا۔
یاد رہے کہ عراقی دارالحکومت بغداد پہنچنے پر جنرل سلیمانی کا عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی ال مہندیس نے استقبال کیا، جس کے بعد دونوں ایک گاڑی میں سوار ہوئے جسے ائیرپورٹ کے قریب ہی امریکی ڈرون نے میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا جس میں قاسم سلیمانی سمیت 9 افراد جاں بحق ہوئے۔
قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی کو قدس فورس کا کمانڈر مقرر کیا ہے۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ معاملے پر سوئس سفیر نے بہت احمقانہ بیان دیا جس پر انہیں دو مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔