Time 04 جنوری ، 2020
دنیا

ایران کس طریقے سے امریکا سے بدلہ لے سکتا ہے؟

ایران کی پاسداران انقلاب نے کہا ہےکہ وہ جلد امریکا کی اس عارضی خوشی کو سوگ میں تبدیل کر دیں گے— رائٹرز فوٹو

ایران کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کی عراق میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایران، امریکی اداروں پر سائبرحملے کر سکتا ہے۔

ایران نے بغداد شہر میں قاسم سلیمانی کی ہلاکت  کا امریکا سے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے اور پاسداران انقلاب نے کہا ہےکہ وہ جلد امریکا کی اس عارضی خوشی کو سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ایران اور اس کی پراکسیز کے پاس بہترین سائبر ہتھیار موجود ہیں جو کہ جدید اور بے آہنگ سائبر لڑائی میں استعمال کیے جا سکتے ہیں اور ان کے  حقیقی دنیا پر گہرے اثرات ہو سکتے ہیں۔

امریکا کے محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی میں سائبر سیکیورٹی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر کریب کا کہنا ہے کہ اب وقت ہے کہ ایران کے ان حربوں کا توڑ تلاش کیا جائے۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی نے گزشتہ برس جون میں بھی اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران اور اس کی پراکسیز نے امریکا پر سائبر حملوں کی بھرپور تیاری کر رکھی ہے اور وہ ان حملوں میں ڈیٹا اور رقم چوری کرنے سے آگے اور کچھ زیادہ کرنا چاہتے ہیں۔

قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد کرسٹوفر کریب نے دوبارہ وہی بیان شیئر کیا اور لکھا کہ حالیہ پیش رفت کے بعد ضروری ہے کہ امریکا اس جانب توجہ دے۔

سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے بھی امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو انٹرویو میں  کہا کہ امریکا سائبر حملوں سمیت کسی بھی ممکنہ ردعمل کے لیے تیار ہے۔

پہلے بھی حملے ہو چکے

یاد رہے کہ سنہ 2012 میں مبینہ طور پر ایران کے "ڈینائل آف سروس" یعنی (DoS) سائبر حملوں کی وجہ سے امریکا کے بینکنگ سیکٹر کی ویب سائٹس بری طرح متاثر ہوئی تھیں۔

2014 میں بھی اوباما انتظامیہ نے لاس ویگاس میں کیسینو آپریٹر پر سائبر حملے کا الزام ایران پر عائد کیا تھا۔

ڈیجیٹل سیکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ اب ایک مرتبہ پھر اسی طرز کے حملے کیے جا سکتے ہیں جن میں امریکی کمپنیوں ، بینکنگ اور بجلی فراہم کرنے والے اداروں کو ہدف بنایا جا سکتا ہے۔

مزید خبریں :